ممبئی: مہاراشٹر وقف بورڈ نے ممبئی کی زکریا مسجد ٹرسٹ کی ایک ملکیت کو غیر قانونی طریقے سے سے خرید و فروخت کرنے کے معاملے میں میں نوٹس جاری کرتے ہوئے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ یہ نوٹس ملکیت کو خریدنے والے ملکیت کو بیچنے والے اور ملکیت کا نام ٹرانسفر کرنے والے ٹرسٹ ذکریا مسجد ٹرسٹ کو بھیجی گئی ہے۔ اس نوٹس کے ذریعے اس پورے معاملے کی تفصیل ٹرسٹ اور خرید و فروخت کرنے والوں سے مانگی گئی ہے۔۔جن لوگوں کو نوٹس جاری کی گئی ہے اُن کے نام عبدالسلام، سیانا ، عبدالقیم رجانی ،رضوان کوٹ والا ہے۔The Waqf Board issued a notice to the trustees of Zakaria Masjid Trust
واضح رہے کہ بھولیشور ڈویژن کے قاضی محلہ میں زکریا مسجد ٹرسٹ کی ملکیت ہے اس ملکیت کی موجودہ قیمت 5 کروڑ کے آس پاس بتائی جا رہی ہے۔ اس ملکیت کا رقبہ تقریبا ایک ہزار اسکوائر فٹ ہے، اپنے نوٹس میں وقف بورڈ نے یہ اعتراض جتاتے ہوئے زکریا مسجد ٹرسٹ سے یہ سوال کیا ہے کہ اس ملکیت کے خرید و فروخت کے بعد مسجد ٹرسٹ نے نام ٹرانسفر تو کر دیے ہیں لیکن یہ وقف کی ملکیت ہے اس لیے اس معاملے میں وقف کی این او سی کیوں نہیں لی گئی۔

اسکے خریدار اور ذمدار ڈاکٹر عبدالرزاق اسماعیل بولی ہیں یہ ملکیت دو کروڑ روپیے میں میں بیچی گئی تھی جبکہ بازار میں اس کی قیمت کافی زیادہ بتائی جا رہی ہے، اس دوران زکریا مسجد ٹرسٹ کے ذریعے ان کے نام منتقلی کو لے کر 30 لاکھ روپے ذکریا مسجد ٹرسٹ نے لیے تھے ہم نے خرید و فروخت کرنے والے دونوں مکینوں سے اس بارے میں بات چیت کرنی چاہی لیکن انہوں نے اس معاملے میں بات چیت کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب زکریا مسجد ٹرسٹ کے ٹرسٹیان ایک دوسرے سے ذکریا مسجد کی ملکیت کو لے کر لڑائی جھگڑے کر رہے ہیں، اس سے قبل زکریہ مسجد ٹرسٹ کی ایک ملکیت جس کا نام بازار والا بلڈنگ ہے اسےممبئی کی ہی ایک بلڈر صابر نربان کو فروخت کر دیا گیا یا ،اس خرید وفروخت کے دوران زکریا مسجد ٹرسٹ کی جانب سے کسی طرح کی کوئی این او سی وقت بورڈ سے نہیں لی گئی تھی۔
مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر وجاہت مرزا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے معاملے کو لیکر وقف بورڈ میں شکایت موصول ہوئی تھی جسکے بعد ہم نے اس سودے بازی منسلک ہر اس شخص کو نوٹس جاری کر کے وجوہات طلب کی ہے۔ ابتدائی جانچ میں یہ پتہ چلا ہے کہ یہ خریدو فروخت غیر قانونی ہے اور اس میں وقف ایکٹ قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے ہم اس معاملے میں تفتیش کے رہے ہیں تفتیش مکمل ہونے کے بعد اُن سب لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیگی جو اس سودے بازی میں شامل پائے جائینگے۔
مزید پڑھیں:Maharashtra State Waqf Board: 'وقف بورڈ میں بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنا پہلی ترجیح'