الیکشن کمیشن نے ایکناتھ شندے سے فی الحال تین آپشن مانگے ہیں، جن کی بنیاد پر انہیں انتخابی نشان بھی دیا جائے گا۔ Udhav Thakrey Got Election Symbol
بتایا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے دھڑے کا نام بدل کر بالاصاحبچی شیوسینا رکھ دیا گیا ہے۔ لیکن ابھی تک ان کے انتخابی نشان کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ویسے الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا ہے جب انتخابی نشان کو لے کر لڑائی دہلی ہائی کورٹ تک پہنچ گئی ہے۔ پیر کو ہی ادھو ٹھاکرے کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی۔ اس عرضی کے ذریعے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کی مخالفت کی گئی ہے، جہاں شیو سینا کے انتخابی نشان کو منجمد کر دیا گیا تھا۔ Udhav Thakrey Got Election Symbol
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایکناتھ شندے دھڑے کی جانب سے الیکشن کمیشن کو پہلے تین آپشن دیے گئے تھے۔ لیکن الیکشن کمیشن نے ان تین میں سے دو آپشنز کو مسترد کر دیا، جب کہ تیسرے کو قبول نہیں کیا گیا کیونکہ یہ ڈی ایم کے کے انتخابی نشان سے میل کھا رہا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ شنڈے کیمپ کی طرف سے انتخابی نشان کے لیے ترشول، گدا اور چڑھتا سورج بھیجا گیا تھا، لیکن الیکشن کمیشن نے ترشول اور گدی کو مذہبی اور چڑھتے سورج کو ڈی ایم کے کا انتخابی نشان قرار دیا۔ ایسے میں اب ایک بار پھر شندے دھڑے کو تین آپشن الیکشن کمیشن کو بھیجنے ہوں گے۔