ممبئی: حج 2023 کو لیکر رکن پارلمینٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ میں بہار میں مقیم تھا، وہاں مجھے اس بات کا علم ہوا کہ رواں برس سفر حج کی قیمت میں اضافہ کے علاوہ عازمین حج کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ بہار میں امبارکیشن پوائنٹ میں تبدیلی آئی ہے جسکی وجہ سے عازمین حج کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ گو ایئر کے دیوالیہ ہونے کے معاملہ پر رکن پارلیمنٹ مولانا بد رالدین اجمل نے کہا کہ حکومت نے اس معاملہ پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ حکومت کی لاپرواہی کا خمیازہ عازمین حج کو بھگتنا پڑےگا ۔
انہوں نے کہا کہ حج سال بھر میں ایک دفعہ آتا ہے، لوگ حج کے لئے برسوں پیسے جمع کرتے ہیں،مگر حکومت ایک ہی جھٹکے میں فضائی سفر کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کردیتی ہے،جس سے عازمین حج کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ حج سے متعلق انتظامات پانچ مہینے پہلے سے شروع ہوجاتے تھے لیکن رواں برس ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواس برس عازمین کو ریال دینے کے لئے منع کیا گیا ہے، حکومت جان بوجھ کر ایسے فیصلے سناتی ہے تاکہ مسلمانوں کو پریشاینوں کا سامنا کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ دعوی کہ ’سب کا ساتھ سب کا وکاس’ یہ جھوٹا نعرہ ہے کیونکہ حکومت اس نعرہ کے بر عکس کام کر رہی ہے۔ حکومت پریشانیاں پيدا کر کے مسلمانوں کو سبق سیکھانا چاہتی ہے۔سب کہ ساتھ سب کہ وکاس اسکے برعکس کام کیا جا رہا ہے۔ انجمن اسلام کے صدر ظہیر قاضی نے کہا کہ وقت حج 2023 کی روانگی کے لئے عازمین کے پاس وقت کم ہے مگر مسائل زیادہ ہیں،ان مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت ہے ،اگر وقت رہتے ان مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو عازمین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں:Haj 2023 ممبئی کی بہ نسبت اورنگ آباد سے روانہ ہونے والے عازمین کو 88 ہزار روپے زیادہ دینا ہوگا
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے کا تیقن دلا یا تھا،حج کو سستا اور آن بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم یہ سارے معاملات حکومت کے ان وعدوں کے بر عکس دکھا ئی دے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہی حال رہا تو حج بھی ایک مشکل فریضہ ہوجائیگا۔ اُنہوں نے کہا کہ حج کی قیمتوں میں جو اضافہ کیا گیا ہے حکومت کو چاہیے کہ اس پر نظر ثانی کرے۔