گرمی کے ایام میں آتشزدگی کے واقعات پیش آنا عام بات ہے لیکن اگر ہر کوئی آگ اور دیگر ناگہانی واقعات سے بچنے کے لیے محکمہ فائر بریگیڈ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کرے تو کچھ حد تک ان واقعات میں کمی ہوسکتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس تعلق سے مالیگاوں شہر کے چیف فائر افسر سنجے پوار سے خاص بات چیت کی اور شہر کے خواجہ غریب نواز فائر اسٹیشن کا دورہ کیا۔
سنجے پوار نے بتایا کہ آگ لگنے کی زیادہ تر شکایت میں لوگ آگ لگنے والی جگہ کا صحیح پتہ نہیں بتاتے ہیں اس کے علاوہ جب فائر بریگیڈ کی گاڑیاں کسی گھنے علاقے میں آگ بجھانے پہنچتی ہے تو اس علاقے میں کھڑے بے ترتیب الیکٹرک پول اور نیچے لٹکتے بجلی کے تاروں کے ساتھ ساتھ ناجائز تجاوزات کی وجہ سے فائر بریگیڈ عملے کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مالیگاوں شہر کا محکمہ فائر بریگیڈ اتنا مستعد ہے کہ راقم کی آنکھوں کے سامنے جب محکمہ کو ایک شکایت موصول ہوئی تو عملے کے اراکین چند سیکنڈ کے اندر ہی فائر اسٹیشن سے جائے حادثہ کی جانب روانہ ہو گئے۔
نمائندے کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا زور جب کم ہوجائے گا تب محکمہ فائر بریگیڈ شہر کے کارخانہ دار و فیکٹری میں کام کرنے والے مزدوروں کو مدعو کرکے ان میں بیداری لانے کی کوشش کرے گا اور انھیں آگ سے بچنے کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ محکمہ فائر بریگیڈ آگ بجھانے کے عوض میں کوئی پیسے نہیں لیتے ہیں، لیکن شہر میں اکثر لوگ اس بات سے نابلد ہیں اور وہ آگ بجھانے کے عوض میں عملے کو رقم ادا کرتے ہیں جو کہ قانونی طور پر بالکل ہی علط ہے۔
اس تعلق سے سنجے پوار نے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص محکمہ فائر بریگیڈ کے عملے کو بلانے کے عوض آپ سے رقم کا مطالبہ کرتا ہے یا عملے کا کوئی رکن پیسے کا مطالبہ کرتا ہے تو فوراً اس کی شکایت کی جائے۔