ممبئی میں ترقیاتی کام جاری ہیں اس میں سڑکوں پر غیرقانونی تعمیرات، نجی اور سرکاری عمارتیں اور بعض جگہ مذہبی مقامات کے سبب رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں، حسینی مسجد ممبئی میں گھاٹ کوپر لنک روڈ پر گنگا واڑی علاقے میں واقع ہے میونسپل کارپوریشن کی طرف سے مسجد کمیٹی کو نوٹس دیا گیا تھا۔ جس کے بعد اس نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن عرضِی میں سڑک پر تعمیر مسجد کو منہدم کرنے کا حکم دیا کیونکہ یہ دفعہ 488 کے تحت غیر قانونی ہے۔ جسکی وجہ سے ایک برس قبل مسجد انتظامیہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا کیونکہ یہ تنازع متعلقہ اتھارٹی کے پاس زیر التوا تھا۔
عدالت نے اس وقت کہا تھا کہ زیر التواء اتھارٹی کو پہلے سنا جائےگا اور پھر اسکا حل نکالا جائے گا۔ لیکن جب یہ تنازعہ وہاں زیر التوا تھا تو پھر اسی دوران میونسپل کارپوریشن کا نوٹس آ گیا۔ اسی لیے میونسپل کارپوریشن نے کوئی تحریری نوٹس دیے بغیر مسجد کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے وکیل جمشید انصاری نے شکایت کنندہ کی جانب سے ہائی کورٹ کے بینچ کے سامنے دلائل پیش کئے۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے گزشتہ برس مسجد کے منیجر کو نوٹس جاری کی گئی تھی اور معاملہ عدالت میں پہنچا کیونکہ یہ غیر قانونی طریقے سے تعمیر کی گئی تھی اسلئے عدالت میں بی ایم سی نے پہلے ہی واضح کے دیا تھا جبکہ مسجد انتظامیہ نے اپنی دلائل میں مسجد کی تعمیر کو قانونی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
مزید پڑھیں:Bombay High Court جنسی زیادتی کا شکار مدرسہ طالب علم کی پراسرار موت پر ممبئی ہائی کورٹ برہم
دونوں فریقوں کے دلیل سننے کے بعد ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے شکایت کنندہ حسینی مسجد کی انتظامیہ کو راحت دینے سے انکار کر دیا کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کو مسجد کو منہدم کرنے سے قبل 48 گھنٹے قبل نوٹس دینا ضروری ہے لہٰذا اب انہیں 48 گھنٹے کا نوٹس دیا جائے اور پھر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی جائے ۔