سماجی کارکن شیخ شفیق نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ روز افضل خان (ٹیکٹر والے) نے اس واقعے کی اطلاع فون پر دی کہ اسپیلنگ مل کے پیچھے کیریسر مشین کے جمع شدہ پانی کے گڑھے میں ایک لاش اوپر نظر آرہی ہے.
اس حادثہ کی اطلاع ملتے ہی شیخ شفیق نے خواجہ غریب نواز فائر اسٹیشن کے تیراک اور تعلقہ پولیس عملہ کے ساتھ جائے واقعے پر پہنچ گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی تفتیش کے بعد پانی کے اوپر تیرتی لاش کو پانی سے نکالا گیا۔اس وقت لاش کی حالت انتہائی بد حال تھی۔
بعدازاں لاش کی شناخت اور موت کا سبب جانے کیلئے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے سول اسپتال بھیج دیا گیا.
تب ہی پوارواڑی پولیس اسٹیشن سے اطلاع ملی کہ اس نوجوان کا نام ارشاد احمد دلشاد احمد ہے اور عمر (17) سالہ بی بی فاطمہ نگر دیانہ (مالیگاؤں) میں رہائش پذیر تھا۔
یہ نوجوان تین دن پہلے گھر سے یہ بول کر نکلا تھا کہ کچھ کام ہے کر کے واپس آتا ہوں۔
لیکن ایک روز گزرنے کے بعد بھی وہ واپس نہیں آیا۔تب اس کے والد دلشاد احمد نے پوارواڑی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی.
واضح رہے کہ موت کا سبب پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہوگا۔تمام قانونی مراحل کی تکمیل کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔