ممبئی : مہاراشٹر کے رکن قانون ساز کونسل و مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیئرمن ڈاکٹر وجاہت مرزا نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے عوام سے جو وعدے کیے تھے اسے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسی لیے اب ان کے پاس جواب دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ان سوالات سے بچنے کے لیے ایک ماحول تیار کیا جارہا ہے اور مبینہ لو جہاد بھی اسی ماحول کا ایک حصہ ہے جس میں ہندوؤں کو ورغلا کر کر یہ بتانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہندو خطرے میں ہیں، ہندوؤں پر بہت ظلم ہوا ہے اور مبینہ لو جہاد کے شکار بھی ہندو ہورہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان سب وجوہات کی بنیاد پر مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں مبینہ لوجہاد و دیگر معاملوں کو لے کر مسلم مخالف ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی جارہی ہے۔ ان سب کی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ ایک ریاستی وزیر کے ذریعے مبینہ لو جہاد کے ایک لاکھ کے اعداد و شمار کے جھوٹ کو اسمبلی میں سچ کے جیسا کہا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں : MLA Mufti Ismail حکومت جھوٹے دعوؤں کے ذریعہ ماحول خراب کرنا چاہتی ہے، مُفتی اسماعیل کا الزام
ڈاکٹر وجاہت مرزا نے مہاراشٹر وقف بورڈ کی ملکیت سے متعلق بھی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی کی مینارہ مسجد کے ٹرسٹیان کے خلاف کارروائی کے لیے ہم نے نوٹس جاری کیا ہے ۔ کیونکہ وہاں لوگ خود کو ٹرسٹ سے الگ کرنا چاہتے ہیں کوئی مسجد کیسے وقف کے باہر ہوسکتی ہے ہم صرف مینارہ مسجد ہی نہیں ریاست کی ہر مسجد کو وقف اصول ضوابط کے دائرے میں لانا چاہتے ہیں تاکہ اس کے وجود کو برقرار رکھا جائے۔ ڈاکٹر وجاہت مرزا نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے کارروائی کے لئے بڑی باریک بینی سے وقف املاک کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ہم جانچ کر رہے ہیں خاص کر ایسی املاک ایسے ادارے جو وقف کی ملکیت ہے جس پر غیر قانونی طریقے سے لوگ قابض ہیں ہم نے گذشتہ ایک برس میں 22 سے زائد ایف آئی آر درج کی ہے اور یہ آغاز ہے ہمیں وقف کی املاک کو بچانا ہے ۔ اس کے لئے کسی بھی طرح کی کارروائی سے وقف بورڈ گریز نہیں کرے گا۔