ETV Bharat / state

Tabla Making for Ganesh Utsav: طبلہ سازی کا فن ہند و مسلم اتحاد کی علامت - aurangabad tabla news

مہاراشٹر کے سب سے بڑے تہوار گنیش اتسو کی تیاریوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ ریاست بھر میں یہ تہوار دس دنوں تک بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ اس تہوار کے ذریعے سماجی اور معاشرتی بیداری کا پیغام بھی دیا جاتا ہے، لیکن اتسو کی پہچان ڈھول تاشے اور نقارے ہوتے ہیں۔ جن ڈھول تاشوں کی مدد سے برادران وطن تھاپ اور دھن بنا کر جشن کا ماحول بناتے ہیں، انھیں بنانے والے ہاتھ مسلمانوں کے ہوتے ہیں۔ Tabla making for Ganesh Utsav In Aurangabad

طبلہ سازی کا فن ہندو مسلم اتحاد کی علامت
طبلہ سازی کا فن ہندو مسلم اتحاد کی علامت
author img

By

Published : Jul 23, 2022, 3:50 PM IST

اورنگ آباد: مہاراشٹر میں گنیش اتسو، ہولی، دیوالی، نواراتری ہو یا شیواجینتی اور امبیڈکر جینتی ہر تہوار بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے لیکن گنیش اتسو کی بات ہی نرالی ہے۔ اس اتسو کی تیاریاں پہلے ہی شروع ہوجاتی ہے۔ ابھی گنیش اتسو کو ایک مہینہ باقی ہے لیکن طبلہ سازوں کو بات کرنے کی فرصت نہیں ہے۔ اورنگ آباد میں طبلہ سازی کے کاروبار کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ اس پیشے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی نسلوں سے ان کے یہاں طبلہ سازی کی جاتی ہے۔ بدلتے تقاضوں کے ساتھ طبلے کی بناوٹ سے لے کر قیمتوں میں بھی زمین آسمان کا فرق ہوگیا ہے لیکن اس پیشے کی بدولت کئی خاندانوں کی کفالت ہوجاتی ہے۔

طبلہ سازی کا فن ہندو مسلم اتحاد کی علامت

اورنگ آباد میں بننے والے ڈھول، تاشے اور طبلوں کی مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں مانگ ہے۔ دور دراز علاقوں سے لوگ ڈھول تاشے اور طبلے خریدنے کے لیے اورنگ آباد کا رخ کرتے ہیں۔ طبلہ سازوں کا کہنا ہے کہ دو دن میں ایک طبلہ بن جاتا ہے لیکن روایتی طبلے کی جگہ اب جدید طبلے نے لے لی ہے۔ کسی زمانے میں کھال اور لکڑی کے ڈرم سے بننے والا طبلہ اب فائبر، پترے سے بنایا جارہا ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں کم وقت اور لاگت میں زیادہ منافع کا عنصر بھی شامل ہے۔

جدید موسیقی کے الات میں ڈی جے نے روایتی موسیقی کے آلات کو معدوم کر دیا ہے لیکن طبلے کا کوئی بدل نہیں ہے۔ اس لیے طبلے کی مانگ آج بھی برقرار ہے۔ صدیوں پرانے اس فن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ورنہ دیگر پیشوں کی طرح طبلہ سازی کا پیشہ بھی معدوم ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وجے گووند خشتی نے طبلہ کی بدولت ضلع بھر میں شہرت حاصل کی

اورنگ آباد: مہاراشٹر میں گنیش اتسو، ہولی، دیوالی، نواراتری ہو یا شیواجینتی اور امبیڈکر جینتی ہر تہوار بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے لیکن گنیش اتسو کی بات ہی نرالی ہے۔ اس اتسو کی تیاریاں پہلے ہی شروع ہوجاتی ہے۔ ابھی گنیش اتسو کو ایک مہینہ باقی ہے لیکن طبلہ سازوں کو بات کرنے کی فرصت نہیں ہے۔ اورنگ آباد میں طبلہ سازی کے کاروبار کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ اس پیشے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی نسلوں سے ان کے یہاں طبلہ سازی کی جاتی ہے۔ بدلتے تقاضوں کے ساتھ طبلے کی بناوٹ سے لے کر قیمتوں میں بھی زمین آسمان کا فرق ہوگیا ہے لیکن اس پیشے کی بدولت کئی خاندانوں کی کفالت ہوجاتی ہے۔

طبلہ سازی کا فن ہندو مسلم اتحاد کی علامت

اورنگ آباد میں بننے والے ڈھول، تاشے اور طبلوں کی مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں مانگ ہے۔ دور دراز علاقوں سے لوگ ڈھول تاشے اور طبلے خریدنے کے لیے اورنگ آباد کا رخ کرتے ہیں۔ طبلہ سازوں کا کہنا ہے کہ دو دن میں ایک طبلہ بن جاتا ہے لیکن روایتی طبلے کی جگہ اب جدید طبلے نے لے لی ہے۔ کسی زمانے میں کھال اور لکڑی کے ڈرم سے بننے والا طبلہ اب فائبر، پترے سے بنایا جارہا ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں کم وقت اور لاگت میں زیادہ منافع کا عنصر بھی شامل ہے۔

جدید موسیقی کے الات میں ڈی جے نے روایتی موسیقی کے آلات کو معدوم کر دیا ہے لیکن طبلے کا کوئی بدل نہیں ہے۔ اس لیے طبلے کی مانگ آج بھی برقرار ہے۔ صدیوں پرانے اس فن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ورنہ دیگر پیشوں کی طرح طبلہ سازی کا پیشہ بھی معدوم ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وجے گووند خشتی نے طبلہ کی بدولت ضلع بھر میں شہرت حاصل کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.