مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے آرے کالونی کے جنگل کے پیڑوں کی کٹائی پر سپریم کورٹ نے فی الحال پوری طرح سے روک لگا دی ہے۔ اس کیس کی سماعت جسٹس ارون مشرا ور جسٹس اشوک بھوشن کی بینچ کررہی ہے۔
اس معاملے میں دائر کی گئی ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بینچ نے کہا ہے کہ' فی الحال کوئی پیڑ نہیں کاٹا جائےگا۔ ہوسکتا ہے یہ کبھی جنگل کا علاقہ رہا ہو، لینڈ یوز دو سال پہلے بدلا گیا۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ پہلے اس کا اسٹیٹس کیا ہے'؟
بینچ نے مزید کہا کہ' مہاراشٹر حکومت رپورٹ دے اور یہ بتائے کہ آپ نے کتنے پیڑ کاٹے ہیں اور اس بات کی بھی تفصیلات دی جائے کہ آپ نے کتنے پیڑ لگائے ہیں'۔
واضح رہے کہ ممبئی کے آرے کالونی میں پیڑوں کو کٹائی سے بچانے کے لیے طلبأ کی ایک تنظیم نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا اور تنظیم نے چیف جسٹس آف انڈیا کو اس تعلق سے ایک خط بھی لکھا تھا کہ انھیں اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس معاملے کی فوری سماعت کرنی چاہیے اور پیڑوں کی کٹائی پر روک لگنی چاہیے۔
طلبأ نے اپنی اپیل میں کہا تھا کہ' گذشتہ چار اکتوبر سے آرے میں غیر قانونی طریقے سے پیروں کو کاٹا جا رہا ہے اور اس کے خلاف احتجاج کرنے والے سیکڑوں لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا جس میں سے 29 افراد مشروط ضمانت پر رہا بھی ہوئے ہیں۔
اس کیس کی اگلی سماعت 21 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔