ریاست مہاراشٹر کے اقتصادی دارالحکومت ممبئی میں بالی وڈ میں منشیات کے مبینہ ساز باز کی تحقیقات کرنے والی نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے اداکارہ دپیکا پاڈوکون، شردھا کپور، سارہ علی خان اور رَکُل پریت سنگھ ایک سمن جاری کرکے پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے، جس کی اطلاع ایک آفیسر نے دی ہے۔
این سی بی نے اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں منشیات کے بارے میں تحقیقات کے دوران بالی وڈ میں منشیات کا مبینہ ساز باز سامنے آیا ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ این سی بی نے ان تفتیش میں اضافہ کیا ہے اور ان اے فہرست میں شامل مشہور شخصیات کو تحقیقات میں تعاون دینے کو کہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں کچھ لوگوں سے تفتیش کے دوران مذکوری اداکارہ کے نام سامنے آئے تھے۔
افسر نے بتایا کہ معروف اداکارہ دیپیکا پاڈوکون کو 25 ستمبر کو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے بلایا ہے۔
این سی بی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسی معاملے میں ایک ٹیلنٹ منیجر جیا ساہا نے کچھ اہم معلومات دی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاڈوکون کی منیجر کرشمہ پرکاش کو تفتیش میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا تھا لیکن انہوں نے خراب صحت کی وجہ سے کچھ وقت مانگا تھا جس کے بعد انہیں جمعہ تک پیش ہونے سے چھوٹ دی گئی تھی۔
این سی بی ذرائع نے بتایا کہ کرشمہ پرکاش کی واٹس ایپ کی گفتگو میں ایک 'ڈی' کے ساتھ منشیات کی گفتگو شامل تھی۔
واضح رہے کہ این سی بی نے منشیات خریدنے اور استعمال کرنے کے الزام میں اداکارہ ریا چکرورتی کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
وہیں دوسری جانب بدھ کے روز فلمساز مدھو منٹینا اپنا بیان ریکارڈ کروانے این سی بی گیسٹ ہاؤس پہنچے تھے۔
اس کے علاوہ مشہور فلمی اداکارہ دیپیکا پاڈوکون سمیت آٹھ فلمی ستاروں کو ضلع کی سی جے ایم کورٹ میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایڈووکیٹ سدھیر اوجھا نے ایک شکایت درج کروائی ہے جس میں انہوں نے بیرون ملک سے منشیات کی درآمد کرکے پارٹی کا اہتمام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
اسی درمیان سشانت سنگھ راجپوت کی ٹیلنٹ منیجر جیا ساہا سے این سی بی نے منگل کو لگاتار دوسرے دن پوچھ گچھ کی اور انہیں بدھ کے روز دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔
سُشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کے دوران منشیات کا زاویہ منظر عام پر آنے کے بعد اداکارہ رَکُل پریت سنگھ اور شردھا کپور کے بھی نام بھی سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساہا سے بالی وڈ اور منشیات کے مابین مبینہ ساز باز کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی اور بعد میں انہیں گھر جانے کی اجازت دی گئی۔