ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں واقع گرووار وارڈ علاقے میں گزشتہ کچھ ماہ سے شرپسندوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان شرپسندوں کی وجہ سے گلشیر نگر و اطراف کے محلہ کے عوام بے حد پریشان ہیں۔
اس معاملے پر محلہ کے سرکردہ افراد نے الزام لگایا کہ 'اس علاقے میں نشیلی اشیاء کی کھلے عام خرید و فروخت کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے محلہ کے بالغ و نابالغ نوجوان اس کی لت کا شکار ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے نشے میں دھت نوجوانوں کے ذریعے لوٹ مار، غنڈہ گردی، مار پیٹ، چوری کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔'
اس تعلق سے جنتادل سیکولر کے جنرل سیکریٹری محمد مستقیم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے انہوں نے گلشیر نگر فائٹر کمیٹی تشکیل دی۔'
اس کمیٹی کی تشکیل کے بعد ذمہ داران نے اپنی شکایت ڈی وائی ایس پی لتا دونڈے اور میونسپل کارپوریشن اپوزیشن لیڈر شان ہند نہال احمد سے کی اور مطالبہ کیا کہ گلشیر نگر کو آزاد نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں شامل کیا جائے جس سے جرائم کرنے والوں پر آسانی سے شکنجہ کَسا جاسکے۔'
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں میں گٹر کے پانی کی وجہ سے شہری پریشان
محمد مستقیم نے بتایا کہ 'گزشتہ روز اس تعلق سے گلشیر نگر مسجد عمر یوسف کے قریب عوامی بیداری میٹنگ رکھی گئی جس میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں ڈی وائی ایس پی، اپوزیشن لیڈر شان ہند نہال احمد و دیگر افراد شامل رہے۔'
اس موقع پر ڈی وائی ایس پی نے کہا کہ 'نشیلی اشیاء کی خرید و فروخت اور لوگوں کو لوٹنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ 'وہ اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر کریں اور بچے کس ثوبت میں رہتے ہے اس پر بھی نگرانی رکھے۔'