ETV Bharat / state

Risk Students Lives بچے اپنی جان کوخطرے میں ڈال کراسکول جانے پرمجبور - اسکول جانے پرمجبور

ملک میں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن ملک میں اب بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پر طلبہ وطالبات کو اسکول سے جوڑنے کے لیے راستے نہیں ہے۔ ایسی ہی تصویراورنگ آباد کنڑ تحصیل کے چھوٹے سے گاؤں چکلتھن سے سامنے آئی ہے جس میں میں اسکول کو جانے کے لئے بچے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر ندی پار کر کے اسکول جانے پر مجبور ہیں۔ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد کی کنڑ تحصیل واقع یہ ہے Students Rre Risking Their Lives

Students are risking their lives
Students are risking their lives
author img

By

Published : Aug 26, 2022, 2:36 PM IST

چکلتھن گاؤں اس گاؤں کے قریب ضلع پریشد کا ایک اسکول ہے جہاں طلبہ وطالبات کو اپنی جان خطرے میں ڈال کربانس پرلٹک کریااُس پر چل کرندی پا کر کے اسکول جانا پڑتا ہے .چکلتھن گاؤں اور اسکول کے درمیان ایک گاندھیری ندی گزرتی ہے۔ اس سال موسلادھار بارش کی وجہ سے ندی پر بنا پل بہہ گیا ۔اس کی وجہ سے گاؤں سے اسکول کا راستہ بند ہو گیا۔ Students are risking their lives to go to school

طالبہ۔گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ برسات کے موسم میں جب ندی میں پانی کابہاؤ تیزہو جاتا ہے۔ اس وقت گاؤں کے بچے ایک کنارے سےدوسرے کنارے پر آنے کے لئے کہیں گھنٹوں تک انتظار کرتے ہیں یا پھر ایک طرف سے دوسری طرف جانے کے لئے 5 سے 8 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے دوسرے راستے کہ استعمال کرتے ہیں لیکن دوسرے راستے سے اسکول جانے کے لئے بہت وقت لگتا ہے۔

Students are risking their lives

اسی لئے بچوں کے والدین انہیں لکڑی پر لٹکا کر یا پیدل چلا کر ندی پار کرواتے ہیں اور ہر روز بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اگر کسی دین بڑا حادثہ پیش آجاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا ساتھ ہی اس دوران چیک ملتان اسکول پر بچوں کی پریشانی کو لے کر ایم پی امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ سرکار ڈیجیٹل اسکولوں پر کروڑوں روپیہ خرچ کر رہی ہے لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہی نظر آرہی ہے جہاں پر بچوں کو اسکول جانے کے لئے راستہ نظر نہیں ہے۔

ضلع پریشد اسکول میں پڑھنے والے شیوراج پرمود چوان کا کہنا ہے کہ وہ اور اس کی بہن گھر کے قریب تمام بچوں کے ساتھ ضلع پریشد اسکول جاتے ہیں جو اس گاندھیری ندی کو پار کرکے اسکول پہنچتے ہیں۔ ایسے میں ہم اور ہمارے والدین بارش کے دنوں میں پل پر کرنے سے ڈرتے ہیں۔ اسی تیزبارش کی وجہ سے ہمیں گھنٹوں ایک ہی کنارے پررہناپڑتا ہے۔ان کا حکومت سے مطالبہ ہیں کہ اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کیا جائے۔

Students are risking their lives
Students are risking their lives

ضلع پریشد اسکول کے پرنسپل بھدانے رجنیکانتھ آنندراؤ کا کہنا ہے کہ چکلتھن کے ہمارے ضلع پریشد اسکول میں ایسے بہت سے بچے پڑھ رہے ہیں جو گاندھیری ندی پار کر کے آتے ہیں۔ہر سال بارش کے موسم میں طلبہ کو اس قسم کی پریشانی کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔اس وقت طلباء کے والدین کی جانب سے ندی پربڑے بڑے پائپ بچھائے گئے تھے اور ایک پول بنایا گیا تھا لیکن جب پانی کا بہاؤ تیز ہوا تو پل بہہ گیا۔اس ندی کی جگہ پر کنکریٹ پل کی ضرورت ہے۔انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ یہاں پر جلد از جلد کنکریٹ کا پل بنایا جائے تاکہ کوئی بڑا حادثہ ہونے سے رک جائے۔

یہ بھی پڑھیں:Malegaon Roads:آگرہ روڈ فیز تھری کی تعمیر کیلئے 16 کروڑ روپے مختص

بھدانے رجنی کانتھ آنندراؤ۔پرنسپل ضلع پریشد چکلتھن کنڑ۔پرمود چوان کاکہنا ہے کہ اِن کے دونوں بچے چکلتھن کے ضلع پریشد اسکول میں پڑھتے ہیں ایک طرف ندی میں پانی کا بہاؤ تیز ہے،دوسری طرف بچوں کا اسکول جانا بھی بہت ضروری ہے، اس لئے ہم دریا کے دونوں کناروں سے بانس پکڑتے ہیں اور بچے لٹک کر اس ندی کو پار کرتے ہیں پھر تمام بچے اسی طرح ندی پار کر کے اسکول جاتے ہیں۔ اس راستے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ ندی کو پار کرنے کے لئے دریا پر کوئی پل نہیں ہے۔ انتظامیہ سے درخواست ہے کہ دریا پر پل بنایا جائے۔

Students are risking their lives
Students are risking their lives

انہوں نے کہاکہ حکومت نے پردھان منتری سڑک یوجنا میں کروڑوں روپے خرچ کیا ہیں لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہی بیان کر رہی ہے اس گاؤں کے لوگوں نے خود پیسے جمع کرکے ندی پر پول بنایا لیکن وہ زوردار بارش کی وجہ سے بہہ گیا جس کی وجہ سے آج اسکول جانے والے بچوں کو اپنی جان خطرے میں ڈال کر ندی پار کرنا پڑ رہا ہے

ABOUT THE AUTHOR

author-img

...view details

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.