سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقریر کو لیکر مہاراشٹر حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ کورٹ نے اپنی تنقید میں ریاستی حکومت کے ذریعے جن آكروش ریلیز میں نفرت انگیز تقریر کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر ریاستی حکومت سےسوال کیا ہے کہ وہ آخر کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے؟ اس معاملہ پر رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا کہنا ہے کہ میں سپریم کورٹ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے۔آج مجھے لگ رہا ہے کہ ملک میں بھیم راؤ امبیڈکر کا قانون زندہ ہے۔
سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقریر کرنے والوں کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر ریاستی حکومت پر تنقید کی ہے۔اب عاصم اعظمی کہا کہ ریاستی حکومت کو اس معاملہ پر شرم آنی چاہیے، اُنہیں کارروائی کرنی چاہئے۔اعظمی نے کہا کہ میں نے اس معاملہ پر اسمبلی میں ہمیشہ کارروائی کا مطالبہ کیا ہے لیکن ہماری آواز دبا دی جاتی ہے اور بی جے پی رہنما ہمارے خلاف کھڑے ہوجاتے ہیں، ہمیں بولنے نہیں دیا جاتا ہے۔
اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے پی ایف آئی اور سیمی پر پابندی عائد کی گئی اسی طرح سے ان تنظیموں پر بھی پابندی عائد کی جانی چاہیے، جنہوں نے مسلمانوں کے خلاف یہ ریلیاں نکالی ہیں ۔انہوں نے کہا اس طرح کی ریلیاں نکالنے والی تنظیموں کے ذمہ داران کے خلاف صرف ایف آئی آر نہیں بلکہ ان کے خلاف سنگین دفعات کے تحت کاروائی ہونی چاہیے۔ کیونکہ ان ریلیوں میں ہندو راشٹر کا مطالبہ بھحکیا جارہا ہے۔ اعظمی نے اورنگ آباد میں ہونے والے تشدد کو لیکر مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ سے صبر سے کام لیں۔ رمضان کے مقدس مہینے میں آپکے صبر سے کسی غیر مسلم کے دل میں آپ کے لئے جگہ بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:MLA Abu Asim Azmi وقف ملکیت کی تحفظ کے لئے میں لینڈ جہاد کرونگا، ابو عاصم اعظمی