ETV Bharat / state

ممبئی: سڑکوں اور بازاروں میں دوبارہ چہل پہل

لاک ڈاؤن میں رعایت دینے کے بعد ممبئی کی سڑکوں اور بازاروں کی رونق ایک بار پھر لوٹ آئی ہے۔ لاک ڈاؤن میں رعایت دینے کے بعد عوام نے راحت کی سانس لی اور اپنی اپنی ضروریات، کاروبار و ملازمت کے لیے گھروں سے باہر نکلے۔

ممبئی: سڑکوں اور بازاروں کی رونقیں دوبارہ لوٹ آئی
ممبئی: سڑکوں اور بازاروں کی رونقیں دوبارہ لوٹ آئی
author img

By

Published : Jun 8, 2020, 8:53 PM IST

ممبئی کی سڑکوں پر آج ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین چہروں پر ماسک لگائے اپنی اپنی گاڑیوں پر سوار ہو کر مختلف علاقوں میں جانے کے لیے سڑکوں پرآئے لوگوں کی بھیڑ کی وجہ سے کئی مقامات پر ٹریفک بھی متاثر ہوا۔

ممبئی: سڑکوں اور بازاروں کی رونقیں دوبارہ لوٹ آئی

ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ایسٹرن فری وے، شہر اور نواحی علاقوں کی مرکزی سڑکوں کے علاوہ بیرونی ضلع جانے والی سڑکوں پر بھی گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آئیں۔

بی ایس ٹی اور مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) نے محدود تعداد میں عوامی بسوں کو چلایا ، جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور بس پکڑنے کے لیے مسافروں کو لمبی قطاریں، خاص طور پر نواحی علاقوں میں، بس اسٹاپ یا ڈپو کے باہر لگانی پڑی۔

ممبئی میں کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں سے متعلق، آل انڈیا میمن جماعت کے صدر اقبال میمن نے حکومت کی جانب سے تاریخ کے لحاظ سے دکانوں کو کھولنے کے حالیہ فیصلے کو صحیح ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ 'تاریخ کے لحاظ سے دکانیں کھولنے سے سب دکان والوں کو برابر اور صحیح طور پر موقع ملے گا۔'

تاہم اس موقع پر انہوں نے حکومت کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائن کے مطابق صرف 10 فیصد ملازمین (اسٹاف) کو کام کرنے کی اجازت کو نامناسب اور تکلیف دہ ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'جس سے کافی دقت پیدا ہو رہی ہے، ایک تو ناکافی اسٹاف کی وجہ سے کام کرنا مشکل ہے اور دوسرے باقی 90 فی صد ملازمین کو گھر پر بٹھا کر تنخواہ دینی پڑ رہی ہے۔ جو بیوپاریوں کے لیے نقصان کا باعث ہے'۔

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کسی دوکان میں 10 کا اسٹاف ہے تو 10 فی صد کے حساب سے صرف ایک آدمی سے کام چلانا پڑے گا، جو ممکن نہیں ہے۔ اس لیے حکومت اس ضمن میں پورے اسٹاف کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے۔

اسی کے ساتھ انھوں نے کہا کہ اسٹاف بسوں کی کمی کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے کام کے مقامات تک نہیں پہنچ سکے ہیں اور مضافاتی ٹرینیں ابھی تک کام نہیں کررہی ہیں۔ جب تک لوگ آسانی سے اپنے کام کی جگہوں پر نہ پہنچ پائیں، کوئی اندازہ لگانا مشکل ہے۔ شام کو وہی صورتحال ہوسکتی ہے جب وہ گھر واپس جانا چاہتے ۔

واضح رہے کہ تازہ ترین رہنما خطوط کے مطابق ، تمام دکانیں اور ادارہ جات ،سوائے ان کے جو ابھی بھی ممنوعہ ہیں جسے مالز ، سینما گھر ، ریستوران ، حجام کی دکانوں اور بیوٹی پارلر وغیرہ کے علاوہ دوسری کئی دیگر دوکانوں، نجی دفتروں ہر روز سڑکوں کے ایک جانب اور دوسرے دن دوسری جانب کی کھولنے کی اجازت ہے۔

کوکن ، پونے ، ناسک ، اورنگ آباد ، ناگپور ، امراوتی ڈویژنوں میں اندرون ڈیوژن سفر کی اجازت ہے، لیکن بیرونی ڈیوژن یا ریاست کے سفر پر، طبی ہنگامی صورتحال کے سوا اجارت نہں ہے۔

لاک ڈاؤن میں ملی رعایت کے بعد دوسرے اضلاع رائے گڑھ ، تھانہ اور پال گھر وغیرہ میںبھی ، اسی طرح صوتحال دیکھنے میں آئی ، اس کے علاوہ پونے ، اورنگ آباد ، ناسک ، ناگپور جیسے بڑے شہروں میں بھی مرد و خواتین کی ایک بری تعداد اپنی فیکٹریوں ، تجارت اور کاروباری اداروں کوجاتے ہوئے نظر آئے۔ ان مقامات پر بجلی کی دکانیں ،بجلی کی مرمت، پلمبنگ جیسی خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ ہیں کمپیوٹر اور الیکٹرانکس وغیرہ کی دوکانیں بھی کھلی ہوئی دیکھی گئیں۔

ممبئی کی سڑکوں پر آج ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین چہروں پر ماسک لگائے اپنی اپنی گاڑیوں پر سوار ہو کر مختلف علاقوں میں جانے کے لیے سڑکوں پرآئے لوگوں کی بھیڑ کی وجہ سے کئی مقامات پر ٹریفک بھی متاثر ہوا۔

ممبئی: سڑکوں اور بازاروں کی رونقیں دوبارہ لوٹ آئی

ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ایسٹرن فری وے، شہر اور نواحی علاقوں کی مرکزی سڑکوں کے علاوہ بیرونی ضلع جانے والی سڑکوں پر بھی گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آئیں۔

بی ایس ٹی اور مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) نے محدود تعداد میں عوامی بسوں کو چلایا ، جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور بس پکڑنے کے لیے مسافروں کو لمبی قطاریں، خاص طور پر نواحی علاقوں میں، بس اسٹاپ یا ڈپو کے باہر لگانی پڑی۔

ممبئی میں کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں سے متعلق، آل انڈیا میمن جماعت کے صدر اقبال میمن نے حکومت کی جانب سے تاریخ کے لحاظ سے دکانوں کو کھولنے کے حالیہ فیصلے کو صحیح ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ 'تاریخ کے لحاظ سے دکانیں کھولنے سے سب دکان والوں کو برابر اور صحیح طور پر موقع ملے گا۔'

تاہم اس موقع پر انہوں نے حکومت کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائن کے مطابق صرف 10 فیصد ملازمین (اسٹاف) کو کام کرنے کی اجازت کو نامناسب اور تکلیف دہ ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'جس سے کافی دقت پیدا ہو رہی ہے، ایک تو ناکافی اسٹاف کی وجہ سے کام کرنا مشکل ہے اور دوسرے باقی 90 فی صد ملازمین کو گھر پر بٹھا کر تنخواہ دینی پڑ رہی ہے۔ جو بیوپاریوں کے لیے نقصان کا باعث ہے'۔

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کسی دوکان میں 10 کا اسٹاف ہے تو 10 فی صد کے حساب سے صرف ایک آدمی سے کام چلانا پڑے گا، جو ممکن نہیں ہے۔ اس لیے حکومت اس ضمن میں پورے اسٹاف کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے۔

اسی کے ساتھ انھوں نے کہا کہ اسٹاف بسوں کی کمی کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے کام کے مقامات تک نہیں پہنچ سکے ہیں اور مضافاتی ٹرینیں ابھی تک کام نہیں کررہی ہیں۔ جب تک لوگ آسانی سے اپنے کام کی جگہوں پر نہ پہنچ پائیں، کوئی اندازہ لگانا مشکل ہے۔ شام کو وہی صورتحال ہوسکتی ہے جب وہ گھر واپس جانا چاہتے ۔

واضح رہے کہ تازہ ترین رہنما خطوط کے مطابق ، تمام دکانیں اور ادارہ جات ،سوائے ان کے جو ابھی بھی ممنوعہ ہیں جسے مالز ، سینما گھر ، ریستوران ، حجام کی دکانوں اور بیوٹی پارلر وغیرہ کے علاوہ دوسری کئی دیگر دوکانوں، نجی دفتروں ہر روز سڑکوں کے ایک جانب اور دوسرے دن دوسری جانب کی کھولنے کی اجازت ہے۔

کوکن ، پونے ، ناسک ، اورنگ آباد ، ناگپور ، امراوتی ڈویژنوں میں اندرون ڈیوژن سفر کی اجازت ہے، لیکن بیرونی ڈیوژن یا ریاست کے سفر پر، طبی ہنگامی صورتحال کے سوا اجارت نہں ہے۔

لاک ڈاؤن میں ملی رعایت کے بعد دوسرے اضلاع رائے گڑھ ، تھانہ اور پال گھر وغیرہ میںبھی ، اسی طرح صوتحال دیکھنے میں آئی ، اس کے علاوہ پونے ، اورنگ آباد ، ناسک ، ناگپور جیسے بڑے شہروں میں بھی مرد و خواتین کی ایک بری تعداد اپنی فیکٹریوں ، تجارت اور کاروباری اداروں کوجاتے ہوئے نظر آئے۔ ان مقامات پر بجلی کی دکانیں ،بجلی کی مرمت، پلمبنگ جیسی خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ ہیں کمپیوٹر اور الیکٹرانکس وغیرہ کی دوکانیں بھی کھلی ہوئی دیکھی گئیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.