1) مہاراشٹر کی مجموعی آبادی تقریباً 12 کروڑ (ملک کی آبادی کا تقریباً دس فیصد) ہے۔ آبادی کے تناسب کے لحاظ سے مہاراشٹر اترپردیش (17 فیصد آبادی) کے بعد دوسرے مقام پر ہے۔
نیز اسمبلی حلقوں کے تعلق سے دیکھا جائے تو اترپردیش (403)، مغربی بنگال (294) کے بعد مہاراشٹر تیسرے مقام پر ہے جبکہ لوک سبھا کی بات کی جائے تو اترپردیش (80 نشستوں) کے بعد مہاراشٹر آتا ہے جہاں کل لوک سبھا کی 48 نشستیں ہیں۔
2) مہاراشٹر میں کئی برسوں تک کانگریس اقتدار میں رہی ہے۔ 60 برسوں کی تاریخ میں 1995 میں پہلی بار غیر کانگریس سیاسی جماعتیں شیوسینا اور بی جے پی منصب اقتدار پر فائز ہوئیں لیکن دو وزرائے اعلیٰ کے باوجود یہ حکومت پانچ برس کی مدت کار مکمل نہیں کرسکی اور 6 مہینے پہلے ہی ریاست میں انتخابات کرائے گئے۔ اس کے بعد ایک بار پھر ریاست میں 2014 میں غیر کانگریسی، بی جے پی ۔ شیوسینا نے اقتدار حاصل کیا۔ اس حکومت نے اپنی مدت کار اس برس مکمل کر لی ہے اور مذکورہ اتحاد کو یقین ہے کہ ایک بار پھر ریاست میں ان کی حکومت بنے گی۔
3) ریاست کی موجودہ صورتحال، سیاسی مبصرین کے تجزیوں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق فڑنویس حکومت کی دوبارہ واپسی کا امکان ہے۔ اس کی وجوہات پر غور کرنے کی کوشش کی گئی۔ چند مہینے قبل ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد کو 50 فیصد سے زائد ووٹ ملے ہیں نیز 230 حلقوں میں مذکورہ اتحاد کو سبقت ملتی نظر آ رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد کو زبردست کامیابی مل سکتی ہے۔
4) سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ریاست کی اہم پارٹیاں کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، شیوسینا اور بی جے پی نے الگ الگ انتخابات لڑا تھا۔ 1999 سے برسراقتدار کانگریس ۔ این سی پی اور 25 برس کے شیوسینا ۔ بی جے پی کا اتحاد الگ الگ ہو گیا تھا اور سب نے اپنے دم پر انتخاب لڑا تھا۔ اس انتخابات میں بی جے پی کو شاندار کامیابی ملی تھی اور ریاست میں مودی لہر کا بی جے پی کو زبردست فائدہ ہوا۔ ریاست کی تاریخ میں پہلی بار میں بی جے پی نے 123 سیٹوں پر جیت درج کی جبکہ دیگر 40 سیٹوں پر بھی بی جے پی کے امیدوار دوسرے یا پھر تیسرے مقام پر رہے۔ 2009 کے مقابلے میں بی جے پی کو 2014 میں 76 سیٹوں کا فائدہ ہوا تھا۔ اس کے بعد ریاست میں ہونے والے پنچایت، نگر پنچایت، میونسپل کارپوریشن، پنچایت کمیٹی اور ضلع پریشد کے انتخابات میں بی جے پی پہلے مقام پر رہی لہذا لوک سبھا انتخابات 2019 کے نتائج اور ریاست میں بی جے پی کے بڑھتے اثر و رسوخ کے مدنظر سیاسی مبصرین کے مطابق بی جے پی 288 میں سے 155 سیٹیں تنہا ہی جیت کر حکومت سازی کر سکتی ہے۔
2014 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر ایک نظر
پارٹی کل نشستوں پر کامیابی ووٹ کا فیصد
- بی جے پی 122 27.8
- شیوسینا 63 19.30
- کانگریس 42 18
- این سی پی 41 17.2
- ایم این ایس 1 3.1
2019 کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر ایک نظر
پارٹی کل نشستوں پر کامیابی ووٹ کا فیصد
- بی جے پی 23 27.59
- شیوسینا 18 23.29
- کانگریس 01 16.27
- این سی پی 04 15.52