ممبئی: مہاراشٹر کی ایکناتھ شندے- دیویندر فڑنویس حکومت نے جالنا ضلع کے ایس پی تشار دوشی کو جبراً چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ در اصل جالنا ضلع میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے لوگوں پر پولس کے ذریعے لاٹھی چارج کرنے پر پوری ریاست میں پولیس کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔ اس واقعے کے بعد مراٹھا برادری کا رویہ پورے مہاراشٹر میں جارحانہ ہو گیا ہے۔ مراٹھا برادری وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس سے ناراض تھی۔ مراٹھا مظاہرین کا اصل نشانہ وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کے لاٹھی چارج میں کئی مرد مظاہرین، خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے۔ اس سے مراٹھا برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ایسے میں ریاستی حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔
جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پولیس نے جالنا ضلع میں جمعہ کو ہونے والے تشدد کے سلسلے میں 40 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے یہ کارروائی اس وقت کی جب بھوک ہڑتال پر بیٹھے ایک شخص کو جمعہ کو وہاں موجود لوگوں کی طرف سے مبینہ طور پر ہسپتال لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے بعد انتروالی سراتی گاؤں میں بھیڑ پرتشدد ہوگئی جسے منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں 40 پولیس اہلکار اور کئی دیگر زخمی ہوئے۔ اس دوران 15 سے زائد بسوں کو آگ لگا دی گئی۔ تشدد کے سلسلے میں تقریباً 360 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کئی اپوزیشن لیڈروں نے پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے جب کہ ریاست کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ پر مہاراشٹر کے جالنا ضلع میں تشدد کو لیےکے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے آج کہا کہ ان کی حکومت کمیونٹی کو تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم تب تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک کمیونٹی کو مناسب ریزرویشن نہیں مل جاتا انہوں نے کہا کہ جب تک مراٹھا برادری کو ریزرویشن نہیں ملتا ہم خاموش نہیں رہینگے۔
یہ بھی پڑھیں: Lal Masjid Boundary Wall Case مسجد کے سامنے بنائی جا رہی ہے اسپتال کی دیوار وقف مال متاع فورس نے اٹھایا سوال
ریاستی حکومت نے جالنہ میں مراٹھا مارچ پر ہوئے لاٹھی چارج کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ اس پورے واقعہ میں پولیس کے کردار پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ یہ بات زیر بحث ہے کہ وزارت داخلہ نے جالنا ضلع کے ایس پی تشار دوشی کو چھٹی پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ تشار دوشی نے میڈیا سے اس بات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل میرے ہاتھ پر چوٹ آئی تھی۔ اس کے علاوہ، میں بیمار ہوں. ایسے میں تشار دوشی نے انہیں جبراً چھٹی پر بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خود کل انسپکٹر جنرل آف پولیس کو چھٹی کی درخواست دی تھی۔