دراصل اورنگ آباد میں حال ہی میں دس روزہ جشن اقبال منایا گیا، اس جشن اقبال کے اختتامی اجلاس میں شاعر مشرق علامہ اقبال کا ایک پوٹریٹ پیش کیا گیا، علامہ اقبال کا یہ پوٹریٹ اتنا متاثر کن تھا کہ جشن اقبال کے ذمہ داروں نے اس اجلاس میں ہی پوٹریٹ بنانے والے طالب علم سید شعیب کے اعلی تعلیمی اخراجات کی ذمہ داری اٹھانے کا اعلان کردیا۔
علامہ اقبال کا پوٹریٹ بنانے والے سید شعیب نے فائن آرٹ میں اے ٹی ڈی (آرٹ ٹیچر ڈپلومہ کورس) کورس مکمل کیا ہے۔
آرٹسٹ کے طور پر منظر عام پر آنے والے سید شعیب کا تعلق معاشی اعتبار سے پسماندہ گھرانے سے ہے۔ شعیب کے والد سائیکل ریپرینگ کا کام کرتے ہیں۔ فاضل اوقات میں شعیب بھی ان کی مدد کرتا ہے، لیکن نامساعد حالات کے باوجود ایک والد نے اپنی اولاد کا تعلیمی سفر جاری رکھا۔
شعیب نے کامرس کی پڑھائی کی ہے، اس نے کامرس میں انٹرمیڈیٹ کیا ہے۔ ایک چھوٹی سی شکایت نے شعیب کی زندگی کو نیا رخ دے دیا، دراصل ایک دن شعیب کلاس میں ہی پینٹگ بنا رہا تھا، اس کی شکایت سیکشن انجارچ سے کی گئی اور جب سیکشن انچارج نے فن پارے دیکھے تو سزا یہ دی کہ شعیب اب کامرس کے ساتھ ڈرائینگ کا کورس بھی کرے گا۔
اس طرح شعیب کا داخلہ یشونت کلامہا ودیالیہ میں ہوگیا۔ شعیب نے یشونت کالج سے اے ٹی ڈی کا کورس مکمل کیا ہے اور اپنے فن میں ماہر بننے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ وہ لینڈ اسکیپ پینٹنگ میں اپنا نام روشن کرنا چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں:
لکھنؤ: یہ تاریخی عمارت کیوں صرف چار منزلہ ہی تعمیر ہوسکی؟
شعیب جے جے انسٹی ٹیوٹ فائن آرٹ سے اعلی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے، اس کے داخلے کی کارروائی جاری ہے۔ اس پوری روداد میں ایک بات واضح ہوگئی کہ سچی محنت، لگن اور جستجو ہو تو لاکھ دشواریوں کے باوجود جن کے ارادے پختہ ہوتے ہیں ان کی راہیں بھی ہموار ہوجاتی ہیں۔