مقامی باشندگان کا دعویٰ ہے کہ دوران علاج ہلاک ہونے والا مریض کورونا وائرس سے متاثرنہیں تھا۔ ہلاک شدہ شخص کے رشتےداروں نے اسپتال انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے۔
اورنگ آباد میں ایک ہی دن میں چھ افراد کے ہلاک ہوجانے سے شہریوں میں کھلبلی مچ گئی۔ گھاٹی دواخانے میں کورونا کے مریضوں کے علاج کو لے کر ہلاک شدگان کے رشتے داروں کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم رہنما ناصر صدیقی نے گھاٹی دواخانے پہنچ کر میڈیکل انتظامیہ سے بات چیت کی اور اموات کی وجوہات جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران اسپتال کے احاطے میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے جس کے بعد گھاٹی اسپتال میں پولیس فورس بھی بڑھا دی گئی۔
تاہم ایم آئی ایم رہنما نے آر ایم او سے بات چیت کرکے لوگوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی۔ انہوں نے گھاٹی دواخانے میں سہولیات کی کمی اور طبی عملے پر لاپرواہی کا الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا ہیکہ کورونا کیئر سنٹر کے سامنے اسکرین لگائی جائے تاکہ رشتہ داروں کو مریض کا حال معلوم ہوسکے۔ ایم آئی ایم رہنما نے طبی عملے پر سنگین الزامات عائد کیے۔