ممبئی: گزشتہ ہفتے باندرہ علاقے میں نرگس دت جھونپڑ پٹی میں آگ لگ جانے کی وجہ سے کئی گھروں کے مکین ابھی بھی سڑکوں پر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان میں عورتیں، بچے اور بزرگ سب شامل ہیں۔ ہم نے اس علاقے کا جائزہ لیا۔ آگ جہاں لگی تھی اس مقام تک پہچنے کے لیے ان تنگ تاریک گلیوں سے گزر کر ہم یہاں پہنچے۔ یہاں آگ لگ جانے کے بعد سب کچھ ختم ہو چکا ہے۔ 45 گھر اور اس میں رہنے والے 100 سے زیادہ لوگوں نے اپنا سب کچھ آگ کی نذر ہوتے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ کھنڈر نما اُجڑی ہوئی بستی میں صرف راکھ موجود ہے اور تباہ حال جلے ہوئے گھروں کے نشانات باقی ہیں۔
یہیں پاس میں ہی فٹ پاتھ پر انہیں ایک ٹینٹ کے سہارے ٹھہرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ کچھ مقامی لوگوں کی مدد سے انہیں کھانے کا انتظام کیا جاتا ہے لیکن اُجڑے آشیانے کی از سر نو تعمیر کو لیکر کوئی بھی محکمہ یا کوئی بھی سیاسی رہنما کچھ بھی کرنے یہ کہنے سے قاصر ہے۔ یہاں سب کچھ ختم ہو چکا ہے۔ باقی ہے تو صرف زندگی اور امید کی کوئی کرن جو ان کے اُجڑے آشیانوں کو پھر سے آباد کر سکے۔
- یہ بھی پڑھیں:
ممبئی کے باندرہ میں آتشزدگی
مکینوں کا کہنا ہے کہ اس حلقے کے رکن اسمبلی اشیش شیلار نے اُنہیں دس ہزار روپیے دیے لیکن یہ رقم نا کافی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتہ باندرہ علاقے میں نرگس دت جھونپڑ پٹی میں زبردست آگ لگ گئی تھی اس سے پہلے بھی دو بار آگ لگ چکی ہے آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔ کچی بستیاں مکمل طور پر جل کر راکھ ہو چکی ہیں۔ پورے علاقے میں افراتفری کا ماحول ہے۔ اس حادثے میں دو لوگ زخمی ہوئے ہیں اور انہیں علاج کے لیے باندرہ کے بھابھا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اب ان کی حالت ابھی بہتر ہے۔