ETV Bharat / state

مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر - لاک ڈاؤن سے وبا کے پھیلنے پر روک لگائی جا سکتی ہے

21 دن کے لاک ڈاؤن سے جہاں اس وبا کے پھیلنے پر روک لگائی جا سکتی ہے وہیں اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ حکومت کے جانب اعلان کیا گیا تھا کہ کھانے کی تمام اشیا دستیاب ہو گی، لیکن اس کی بھاری قلت دیکھی جا رہی ہے اور دھڑلے سے اس کی کالابازاری ہو رہی ہے ۔

مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر
مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر
author img

By

Published : Mar 26, 2020, 11:38 AM IST

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے 21 دن کے لاک ڈاؤن سے ایک جانب جہاں اس وبا کے پھیلنے پر روک لگائی جا سکتی ہے وہیں اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ حکومت کے جانب اعلان کرنے کے باوجود بھی اشیا ضروری دستیاب ہو گی، اس کی قلت دیکھی جا رہی ہے اور دھڑلے سے اس کی کالابازاری ہو رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق بالخصوص مسلم علاقوں میں سبزی و اناج کی کالابازاری ہو رہی ہے اور دوکاندار منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں ۔

بھنڈی جو گزشتہ دنوں چالیس روپیہ فی کلو دستیاب تھی وہ اب 80 سے 100 روپیہ کلو دستیاب ہے، اسی طرح سے ہری مرچ کا بھاؤ 100روپیہ فی کلو وصول کیا جا رہا ہے ۔

مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر
مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر

لاک ڈاؤن کے دوران چند گھنٹوں کی چھوٹ میں دوکانوں پر لمبی قطاریں دیکھی گئیں جس میں سے چند ایماندار دوکانداروں کو گاہکوں سے ٹھیک ٹھاک رقم کے عوض اشیا ءکو فروخت کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔کئی ایک دوکانداروں نے تو تمام گاہکوں کو ایک مقررہ حد میں ہی اشیا ءکو دیتے دیکھا گیا مثلا ایک گاہک کو ایک کلو چاول و گیہوں اور پاؤ کلو ہی دال شکر دیتے ہوئے دیکھا گیا لیکن اسی طرح سے کالابازاری بھی دیکھی گئی اور سبزیوں کے داموں میں اضافہ دیکھا گیا ۔

دوکانداروں کا یہ کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممبئی سے متصل نیو ممبئی کی سرحد کو سیل کر دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ سبزیوں کے ٹرک ممبئی میں داخل نہیں ہو رہی ہیں ۔لہذا مجبورا انہیں مہنگے داموں میں سبزیاں خرید کر گراہکوں کو فروخت کرنا پڑ رہا ہے ۔

اس سلسلہ میں جب ریاستی حکومت کے نمائندوں سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ ممبئی کے تمام سرحدی علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے لیکن اشیا ئے ضروری کے ٹرک کی آمدو رفت جاری ہے -

ریاستی پولیس کنٹرول روم کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منوج پاٹل نے خبر رساں ایجنسی یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پولیس نے ایک سرکلر جاری کر کے ریاست کے تمام پولیس اہلکاروں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اشیائے ضروری کے ٹرکوں کو نہ روکے لیکن اشیائے ضروری سپلائی کرنے والے اداروں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کے شیشے پر اشیائے ضروری کے اسٹیکر چسپاں کریں اور گاڑی میں سوار ڈرائیور سمیت دیگر ملازمین کو شناختی کارڈ دستیاب کرائے-

مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر
مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر

اشیائے ضروری کی قلت اور کالابازاری کی اطلاعات متعدد علاقوں سے موصول ہوئی ہیں اسی طرح سے کرونا وائرس کی بیماری سے احتیاط برتنے کے لئے استعمال کی جانے والی لیریگو اور دیگر ملیریا کی دوائیوں کی بھی بھاری قلت دیکھی گئی ہے ۔

ناگپاڑہ علاقہ کے ایک تاجر اور سماجی کارکن عزیز تاج بخش نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بڑا وائرل ہوا ہے جس میں ملیریا کی روک تھام کی دواؤں کو کرونا وائرس کی احتیاطی دوا کے طور پر پیش کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ اس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہو گا اور کرونا وائرس کی بیماری سے بچا جا سکتا ہے ۔اس حوالہ سے دوا دوکانوں پر اچانک ہی یہ دوا ختم ہو گئی -

انہوں نے کہا کہ اس دوا کو خریدنے کے لئے وہ ناگپاڑہ اور مدنپورہ کے علاوہ مجگاؤں علاقہ کے درجنوں میڈیکل اسٹوروں کے چکر لگا چکے ہیں لیکن اب تک انہیں یہ دوا دستیاب نہیں ہوئی ہے اور ہر میڈیکل اسٹور سے یہی جواب مل رہا ہے کہ دوا اب اسٹاک میں نہیں ہے اور ختم ہو گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح سے بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی دوائیں بھی آؤٹ آف اسٹاک ہیں لہذا حکومت کو فوری قدم اٹھا کر ان میڈیکل اسٹور پر یہ دوائیاں دستیاب کرانی چاہئے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے 21 دن کے لاک ڈاؤن سے ایک جانب جہاں اس وبا کے پھیلنے پر روک لگائی جا سکتی ہے وہیں اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ حکومت کے جانب اعلان کرنے کے باوجود بھی اشیا ضروری دستیاب ہو گی، اس کی قلت دیکھی جا رہی ہے اور دھڑلے سے اس کی کالابازاری ہو رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق بالخصوص مسلم علاقوں میں سبزی و اناج کی کالابازاری ہو رہی ہے اور دوکاندار منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں ۔

بھنڈی جو گزشتہ دنوں چالیس روپیہ فی کلو دستیاب تھی وہ اب 80 سے 100 روپیہ کلو دستیاب ہے، اسی طرح سے ہری مرچ کا بھاؤ 100روپیہ فی کلو وصول کیا جا رہا ہے ۔

مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر
مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر

لاک ڈاؤن کے دوران چند گھنٹوں کی چھوٹ میں دوکانوں پر لمبی قطاریں دیکھی گئیں جس میں سے چند ایماندار دوکانداروں کو گاہکوں سے ٹھیک ٹھاک رقم کے عوض اشیا ءکو فروخت کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔کئی ایک دوکانداروں نے تو تمام گاہکوں کو ایک مقررہ حد میں ہی اشیا ءکو دیتے دیکھا گیا مثلا ایک گاہک کو ایک کلو چاول و گیہوں اور پاؤ کلو ہی دال شکر دیتے ہوئے دیکھا گیا لیکن اسی طرح سے کالابازاری بھی دیکھی گئی اور سبزیوں کے داموں میں اضافہ دیکھا گیا ۔

دوکانداروں کا یہ کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممبئی سے متصل نیو ممبئی کی سرحد کو سیل کر دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ سبزیوں کے ٹرک ممبئی میں داخل نہیں ہو رہی ہیں ۔لہذا مجبورا انہیں مہنگے داموں میں سبزیاں خرید کر گراہکوں کو فروخت کرنا پڑ رہا ہے ۔

اس سلسلہ میں جب ریاستی حکومت کے نمائندوں سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ ممبئی کے تمام سرحدی علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے لیکن اشیا ئے ضروری کے ٹرک کی آمدو رفت جاری ہے -

ریاستی پولیس کنٹرول روم کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منوج پاٹل نے خبر رساں ایجنسی یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پولیس نے ایک سرکلر جاری کر کے ریاست کے تمام پولیس اہلکاروں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اشیائے ضروری کے ٹرکوں کو نہ روکے لیکن اشیائے ضروری سپلائی کرنے والے اداروں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کے شیشے پر اشیائے ضروری کے اسٹیکر چسپاں کریں اور گاڑی میں سوار ڈرائیور سمیت دیگر ملازمین کو شناختی کارڈ دستیاب کرائے-

مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر
مہاراشٹر میں ضروری اشیا کی قلت اور کالابازاری عروج پر

اشیائے ضروری کی قلت اور کالابازاری کی اطلاعات متعدد علاقوں سے موصول ہوئی ہیں اسی طرح سے کرونا وائرس کی بیماری سے احتیاط برتنے کے لئے استعمال کی جانے والی لیریگو اور دیگر ملیریا کی دوائیوں کی بھی بھاری قلت دیکھی گئی ہے ۔

ناگپاڑہ علاقہ کے ایک تاجر اور سماجی کارکن عزیز تاج بخش نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بڑا وائرل ہوا ہے جس میں ملیریا کی روک تھام کی دواؤں کو کرونا وائرس کی احتیاطی دوا کے طور پر پیش کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ اس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہو گا اور کرونا وائرس کی بیماری سے بچا جا سکتا ہے ۔اس حوالہ سے دوا دوکانوں پر اچانک ہی یہ دوا ختم ہو گئی -

انہوں نے کہا کہ اس دوا کو خریدنے کے لئے وہ ناگپاڑہ اور مدنپورہ کے علاوہ مجگاؤں علاقہ کے درجنوں میڈیکل اسٹوروں کے چکر لگا چکے ہیں لیکن اب تک انہیں یہ دوا دستیاب نہیں ہوئی ہے اور ہر میڈیکل اسٹور سے یہی جواب مل رہا ہے کہ دوا اب اسٹاک میں نہیں ہے اور ختم ہو گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح سے بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی دوائیں بھی آؤٹ آف اسٹاک ہیں لہذا حکومت کو فوری قدم اٹھا کر ان میڈیکل اسٹور پر یہ دوائیاں دستیاب کرانی چاہئے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.