ریاستی حکومت نے فرمان تو جاری کر دیا ہے لیکن اس فرمان کو لیکر کسی طرح کی مہلت یہ وقت کا تعین اب تک نہیں کیا۔اپنے فرمان میں حکومت نے واضح کیا ہے کہ مراٹھی زبان صاف بولی جائے Marathi Language Should be Spoken Clearly اور سائن بورڈ مراٹھی میں ہو۔
سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ MLA Rais Shaikh نے اس بارے میں یہ خدشہ جتایا ہے کہ امکان ہے کہ کچھ سیاسی جماعتیں اس کا فائدہ اٹھا کر آئندہ انتخابات کے لیے دکانوں میں توڑ پھوڑ اور مالکان کو ہراساں کر کے ماحول کو خراب کر دیں گی۔اس لئے اُنہوں نے ریاست کہ وزیر اعلیٰ کو ایک خط لکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Urdu language words are running out: ارود اپنوں کے درمیان ہی اجنبی بن گئی ہے
اُنہوں نے وزیر اعلیٰ اودھو ٹھاکرے سے اپیل Appeal to Chief Minister Uddhav Thackeray کی ہے کہ وہ دکان کے مالکان کو اپنے سائن بورڈ تبدیل کرنے کے لیے کچھ وقت دیں کیونکہ اس وقت وہ کووڈ وبائی امراض کی مار جھیل رہے ہیں۔ دکانداروں کی موجودہ معاشی حالات بہتر نہیں ہے اس بات کہ خیال رکھتے ہوئے اُنہیں ہراساں کرنے کے بجائے اُنہیں مہلت دی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی محکمہ بی ایم سی کی جانب سے اسی طرح کے فرمان جاری کئے گئے تھے جسکا کچھ سیاسی جماعتوں نے جم کر نہ صرف فائدہ اٹھایا بلکہ دوکانداروں کو ہراساں کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔ دوکانوں میں توڑ پھوڑ تک کی گئی تھی۔حالانکہ ہر زبان زندگی کی ترجمانی کرتی ہے کسی بھی زبان کے فروغ کے لئے حکومت کی جانب سے اس طرح کا قدم اٹھانا بہتر ہوگا لیکن کسی بھی زبان کی ترقی تبھی ہموار ہو سکتی ہیں جب اُسے اپنانے والوں پر کسی طرح کی زور زبردستی نہ ہو۔