ETV Bharat / state

شیوکمار کو باغی اراکین اسمبلی سے ملنے نہیں دیا گیا

ریاست کرناٹک میں کانگریس اور جنتا دل کی اتحادی حکومت کو بچانے کے لیے ریاستی وزیر شیوکمار ممبئی کے مضافات میں واقع ایک ہوٹل پہنچے جہاں کانگریس کے باغی اراکین اسمبلی قیام پذیر ہیں۔

author img

By

Published : Jul 10, 2019, 9:08 PM IST

شیوکمار کو باغی اراکین اسمبلی ملنے نہیں دیا گیا

لیکن پولیس نے شیوکمار سمیت سابق مرکزی وزیر ملند دیورا، کانگریس کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد عارف نسیم خان کو حراست میں لے لیا اور انہیں ممبئی یونیورسٹی کے گیسٹ ہاؤس میں نظر بند کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق آج علی الصبح شیوکمار جب پوائی علاقے میں واقع ریننسن ہوٹل پہنچے تو یہ علاقہ پولیس چھاؤنی لگ رہا تھا ۔

مقامی ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور اعلیٰ پولیس افسران نے شیو کمار کو ہوٹل میں جانے سے روک دیا جس کے بعد انہوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ آمد باغی اراکین اسمبلی کے مدعو کرنے کے لیے ہے اور ان کے لیے ہوٹل میں ایک کمرہ بھی بک ہے مگر پولیس نے نظم و نسق کا بہانہ بنا کر انہیں ہوٹل میں قیام کرنے سے روک دیا ۔

اس موقع پر باغی اراکین اسمبلی کے کئی حامی بھی موجود تھے جنہوں نے شیوکمار واپس جاؤ کے نعرے لگائے۔

شیوکمار کو باغی اراکین اسمبلی سے ملنے نہیں دیا گیا

اسی درمیان باغی اراکین اسمبلی نے ممبئی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اس لیے انہیں بھرپور تحفظ فراہم کیا جائے ۔

شیو کمار کو جب ہوٹل میں جانے سے روک دیا گیا تو وہ ہوٹل کے روبرو ہی ملند دیورا ،سنجے نروپم اور نسیم خان کے ہمراہ سڑک پر احتجاج کرنے بیٹھ گئے جس کے بعد پولیس نے انہیں اور دیگر کانگریسی رہنماؤں و کارکنان کوحراست میں لے لیا ۔

اس موقع پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ کرناٹک میں جمہوری طریقے سے منتخب ہوئی کانگریس و جنتادل کی حکومت کوگرانے کے لیے بی جے پی کی جانب سے مسلسل کوششیں جاری ہیں اورجس کے لیے مرکزی حکومت سے لے کر دیگر بی جے پی اقتدار والی ریاستوں کی مشینری کا غلط استعمال کرتے ہوئے بی جے پی کی جانب سے جمہوریت کا گلا گھوٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آمرانہ ذہنیت رکھنے والے بی جے پی رہنماؤں کا واحد ایجنڈا حزبِ مخالف کی حکومت نہ چلنے دینے کا ہے۔ اس کے لیے سام،دام،دنڈ ،بھید کا استعمال اور حکومتی مشینری کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ گوا، منی پور، اروناچل پردیش وبہار میں اسی کا استعمال کرتے ہوئے بی جے پی نے اقتدار حاصل کیا ہے اوراب مغربی بنگال وکرناٹک میں بی جے پی کی وہی کوشش شروع ہے۔

سابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے کہا کہ کرناٹک حکومت گرانے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت بھی کوششیں کررہی ہے۔

ریاست کے وزراءعوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے کرناٹک حکومت گرانے میں مصروف ہیں۔ بی جے پی کے لیڈران کے ذریعے کانگریس کے ممبران اسمبلی کو ذاتی طیارے سے ممبئی لاکر فائیواسٹار ہوٹلوں میں انہیں رکھا جارہا ہے۔

ملک کی سب سے امیر پارٹی بی جے پی کی جانب سے پیسوں کا لالچ دے کر اور اقتدار کا غلط استعمال کرکے دباوڈالا جارہا ہے۔ یہ جمہوریت کی بدقسمتی اور انتہائی افسوسناک باب ہے۔بی جے پی کی ان حرکتوں سے ملک میں جمہوریت کو زبردست خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

اسی درمیان ممبئی پولیس نے رینائسنس ہوٹل کے درمیان میں دفعہ 144نافذ کر دی ہے جس کے تحت چار سے زیادہ افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

لیکن پولیس نے شیوکمار سمیت سابق مرکزی وزیر ملند دیورا، کانگریس کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد عارف نسیم خان کو حراست میں لے لیا اور انہیں ممبئی یونیورسٹی کے گیسٹ ہاؤس میں نظر بند کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق آج علی الصبح شیوکمار جب پوائی علاقے میں واقع ریننسن ہوٹل پہنچے تو یہ علاقہ پولیس چھاؤنی لگ رہا تھا ۔

مقامی ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور اعلیٰ پولیس افسران نے شیو کمار کو ہوٹل میں جانے سے روک دیا جس کے بعد انہوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ آمد باغی اراکین اسمبلی کے مدعو کرنے کے لیے ہے اور ان کے لیے ہوٹل میں ایک کمرہ بھی بک ہے مگر پولیس نے نظم و نسق کا بہانہ بنا کر انہیں ہوٹل میں قیام کرنے سے روک دیا ۔

اس موقع پر باغی اراکین اسمبلی کے کئی حامی بھی موجود تھے جنہوں نے شیوکمار واپس جاؤ کے نعرے لگائے۔

شیوکمار کو باغی اراکین اسمبلی سے ملنے نہیں دیا گیا

اسی درمیان باغی اراکین اسمبلی نے ممبئی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اس لیے انہیں بھرپور تحفظ فراہم کیا جائے ۔

شیو کمار کو جب ہوٹل میں جانے سے روک دیا گیا تو وہ ہوٹل کے روبرو ہی ملند دیورا ،سنجے نروپم اور نسیم خان کے ہمراہ سڑک پر احتجاج کرنے بیٹھ گئے جس کے بعد پولیس نے انہیں اور دیگر کانگریسی رہنماؤں و کارکنان کوحراست میں لے لیا ۔

اس موقع پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ کرناٹک میں جمہوری طریقے سے منتخب ہوئی کانگریس و جنتادل کی حکومت کوگرانے کے لیے بی جے پی کی جانب سے مسلسل کوششیں جاری ہیں اورجس کے لیے مرکزی حکومت سے لے کر دیگر بی جے پی اقتدار والی ریاستوں کی مشینری کا غلط استعمال کرتے ہوئے بی جے پی کی جانب سے جمہوریت کا گلا گھوٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آمرانہ ذہنیت رکھنے والے بی جے پی رہنماؤں کا واحد ایجنڈا حزبِ مخالف کی حکومت نہ چلنے دینے کا ہے۔ اس کے لیے سام،دام،دنڈ ،بھید کا استعمال اور حکومتی مشینری کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ گوا، منی پور، اروناچل پردیش وبہار میں اسی کا استعمال کرتے ہوئے بی جے پی نے اقتدار حاصل کیا ہے اوراب مغربی بنگال وکرناٹک میں بی جے پی کی وہی کوشش شروع ہے۔

سابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے کہا کہ کرناٹک حکومت گرانے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت بھی کوششیں کررہی ہے۔

ریاست کے وزراءعوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے کرناٹک حکومت گرانے میں مصروف ہیں۔ بی جے پی کے لیڈران کے ذریعے کانگریس کے ممبران اسمبلی کو ذاتی طیارے سے ممبئی لاکر فائیواسٹار ہوٹلوں میں انہیں رکھا جارہا ہے۔

ملک کی سب سے امیر پارٹی بی جے پی کی جانب سے پیسوں کا لالچ دے کر اور اقتدار کا غلط استعمال کرکے دباوڈالا جارہا ہے۔ یہ جمہوریت کی بدقسمتی اور انتہائی افسوسناک باب ہے۔بی جے پی کی ان حرکتوں سے ملک میں جمہوریت کو زبردست خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

اسی درمیان ممبئی پولیس نے رینائسنس ہوٹل کے درمیان میں دفعہ 144نافذ کر دی ہے جس کے تحت چار سے زیادہ افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

Intro:ممبئی میں باغی اور حامی رکن اسمبلی دونوں کی یرغمال جیسی صورت حال



ممبئی میں پھر ایک بار کانگریسیوں نے کرناٹک کانگریس کے باغی رکن اسمبلی سے ملنے کی کوشش کی ....لیکن اس داران ممبئی پولیس نے ملنے کی کوشش ناکام کرتے ہوئے انہیں ہوٹل سے سیدھے کالینا علاقے کے ایک گیسٹ ہاؤس میں لا کر رکھا گیا ہے ...کرناٹک کانگریس کے سینیر لیڈر اور منسٹر ڈی کے شیوکمار سمیت ممبئی کانگریس کے لیڈر ملند ددیورا، سنجے نروپم ،عارف نسیم خان سمیت کانگریسیوں نے باغی رکن اسمبلی سے ملنے کے لئے ہوٹل کے بہار ہی مظاہرہ کرنے لگے...اور اس بات کی ضد کرنے لگے کہ کی وہ کسی بھی حال میں باغی رکن اسمبلی سے ملینگے ..لیکن ممبئی پولیس نے اس بات پر زور دیا کیا کہ اگر وہ ملنا نہیں چاہتے تو پولیس انھیں اندر نہیں داخل ہونے دیگی....اس بات کو لیکر کانگریسیوں نے بی جے پی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی بلکہ ممبئی پولیس کو بھی اس ساٹھ گانٹھ کا حصہ بتایا ...

بائٹ ...سنجے نروپم سینیر کانگریس لیڈر

باغی رکن اسمبلی کو پہلے جوہو کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں رکے تھے ..لیکن بعد میں انھیں گووا لے جانے کی خبریں آئیں ..لیکن مہاراشٹر کے ستارہ ضلع سے سارے باغی رکن اسمبلی کو واپس ممبئی کے پوئی علاقے کی ایک ہوٹل میں لا کر رکھا گیا ..اس کی جانکاری جیسے ہی کانگریسیوں کو ہوئی وہ پہنچ گئے......کافی در تک چل رہی اس ڈرامے کے بعد ممبئی پولیس نے ان سب کو پولیس وین میں بیٹھا کر قریب کے ایک گیسٹ ہاؤس میں بیٹھا رکھا ہے ..یہاں کانگریسیوں کی حالت یرغمال جیسی ہے ...

ملند دیورا سینیر کانگریس لیڈر

باغی رکن اسمبلی نے ممبئی پولیس کو خط لکھا کر آگاہ کیا ہے کہ وہ انھیں حفاظتی دستے مہیا کریں خط میں انہونے یہ بھی لکھا ہے کہ رینشاں ہوٹل کے بہار شیوکمار اور انکے حامی انھیں ہوٹل میں آکر دھمکی دے رہے ہیں ...Body:ممبئی میں باغی اور حامی رکن اسمبلی دونوں کی یرغمال جیسی صورت حال



ممبئی میں پھر ایک بار کانگریسیوں نے کرناٹک کانگریس کے باغی رکن اسمبلی سے ملنے کی کوشش کی ....لیکن اس داران ممبئی پولیس نے ملنے کی کوشش ناکام کرتے ہوئے انہیں ہوٹل سے سیدھے کالینا علاقے کے ایک گیسٹ ہاؤس میں لا کر رکھا گیا ہے ...کرناٹک کانگریس کے سینیر لیڈر اور منسٹر ڈی کے شیوکمار سمیت ممبئی کانگریس کے لیڈر ملند ددیورا، سنجے نروپم ،عارف نسیم خان سمیت کانگریسیوں نے باغی رکن اسمبلی سے ملنے کے لئے ہوٹل کے بہار ہی مظاہرہ کرنے لگے...اور اس بات کی ضد کرنے لگے کہ کی وہ کسی بھی حال میں باغی رکن اسمبلی سے ملینگے ..لیکن ممبئی پولیس نے اس بات پر زور دیا کیا کہ اگر وہ ملنا نہیں چاہتے تو پولیس انھیں اندر نہیں داخل ہونے دیگی....اس بات کو لیکر کانگریسیوں نے بی جے پی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی بلکہ ممبئی پولیس کو بھی اس ساٹھ گانٹھ کا حصہ بتایا ...

بائٹ ...سنجے نروپم سینیر کانگریس لیڈر

باغی رکن اسمبلی کو پہلے جوہو کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں رکے تھے ..لیکن بعد میں انھیں گووا لے جانے کی خبریں آئیں ..لیکن مہاراشٹر کے ستارہ ضلع سے سارے باغی رکن اسمبلی کو واپس ممبئی کے پوئی علاقے کی ایک ہوٹل میں لا کر رکھا گیا ..اس کی جانکاری جیسے ہی کانگریسیوں کو ہوئی وہ پہنچ گئے......کافی در تک چل رہی اس ڈرامے کے بعد ممبئی پولیس نے ان سب کو پولیس وین میں بیٹھا کر قریب کے ایک گیسٹ ہاؤس میں بیٹھا رکھا ہے ..یہاں کانگریسیوں کی حالت یرغمال جیسی ہے ...

ملند دیورا سینیر کانگریس لیڈر

باغی رکن اسمبلی نے ممبئی پولیس کو خط لکھا کر آگاہ کیا ہے کہ وہ انھیں حفاظتی دستے مہیا کریں خط میں انہونے یہ بھی لکھا ہے کہ رینشاں ہوٹل کے بہار شیوکمار اور انکے حامی انھیں ہوٹل میں آکر دھمکی دے رہے ہیں ...Conclusion:ممبئی میں باغی اور حامی رکن اسمبلی دونوں کی یرغمال جیسی صورت حال



ممبئی میں پھر ایک بار کانگریسیوں نے کرناٹک کانگریس کے باغی رکن اسمبلی سے ملنے کی کوشش کی ....لیکن اس داران ممبئی پولیس نے ملنے کی کوشش ناکام کرتے ہوئے انہیں ہوٹل سے سیدھے کالینا علاقے کے ایک گیسٹ ہاؤس میں لا کر رکھا گیا ہے ...کرناٹک کانگریس کے سینیر لیڈر اور منسٹر ڈی کے شیوکمار سمیت ممبئی کانگریس کے لیڈر ملند ددیورا، سنجے نروپم ،عارف نسیم خان سمیت کانگریسیوں نے باغی رکن اسمبلی سے ملنے کے لئے ہوٹل کے بہار ہی مظاہرہ کرنے لگے...اور اس بات کی ضد کرنے لگے کہ کی وہ کسی بھی حال میں باغی رکن اسمبلی سے ملینگے ..لیکن ممبئی پولیس نے اس بات پر زور دیا کیا کہ اگر وہ ملنا نہیں چاہتے تو پولیس انھیں اندر نہیں داخل ہونے دیگی....اس بات کو لیکر کانگریسیوں نے بی جے پی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی بلکہ ممبئی پولیس کو بھی اس ساٹھ گانٹھ کا حصہ بتایا ...

بائٹ ...سنجے نروپم سینیر کانگریس لیڈر

باغی رکن اسمبلی کو پہلے جوہو کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں رکے تھے ..لیکن بعد میں انھیں گووا لے جانے کی خبریں آئیں ..لیکن مہاراشٹر کے ستارہ ضلع سے سارے باغی رکن اسمبلی کو واپس ممبئی کے پوئی علاقے کی ایک ہوٹل میں لا کر رکھا گیا ..اس کی جانکاری جیسے ہی کانگریسیوں کو ہوئی وہ پہنچ گئے......کافی در تک چل رہی اس ڈرامے کے بعد ممبئی پولیس نے ان سب کو پولیس وین میں بیٹھا کر قریب کے ایک گیسٹ ہاؤس میں بیٹھا رکھا ہے ..یہاں کانگریسیوں کی حالت یرغمال جیسی ہے ...

ملند دیورا سینیر کانگریس لیڈر

باغی رکن اسمبلی نے ممبئی پولیس کو خط لکھا کر آگاہ کیا ہے کہ وہ انھیں حفاظتی دستے مہیا کریں خط میں انہونے یہ بھی لکھا ہے کہ رینشاں ہوٹل کے بہار شیوکمار اور انکے حامی انھیں ہوٹل میں آکر دھمکی دے رہے ہیں ...
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.