شیوسینا نے اپنے اخبار سامنا میں لکھا ہے کہ چاہے وہ مہاراشٹر ہو یا دہلی، بی جے پی اپنے ہم خیال گورنروں کے ذریعہ اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ان کی پالیسی جمہوریت کے لئے کام کرنے کی ہے۔ مرکزی حکومت دہلی اسمبلی اور وزیر اعلی کے اختیارات کو پامال کر کے اچھا نہیں کر رہی ہے۔ یہ ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔
شیوسینا نے اپنے ترجمان سامنا میں قومی دارالحکومت ریجن ترمیمی بل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ اس بل کی رو سے دہلی کے نائب گورنر کو وہی اختیارات دے گا جو وزیر اعلی کو حاصل ہے۔ مرکز نے نئے بل میں بطور گورنر ترمیم کر کے دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال سے سیاسی انتقام لیا ہے۔
سامنا نے مذید لکھا کہ مودی سرکار نے جمہوریت اور آزادی کا گلا گھونٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جن ریاستوں میں بی جے پی اقتدار سے دور ہے ان ریاستوں میں ان کی پالیسی یہ ہے کہ وہ گورنرز کے ذریعہ ریاستی حکومت پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔
شیو سینا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل کے مطابق دہلی کے وزیر اعلی اکثریت میں ہونے کے باوجود کوئی فیصلہ نہیں کر سکیں گے۔ ہر فائل کو منظوری کے لئے ڈپٹی گورنر کو بھیجنا ہوگا۔ چونکہ گورنر مرکزی حکومت کے زیرنگراں ہے لہذا وہ ان فائلوں کو منظوری دینے کے معاملے میں پس و پیش کرے گا۔ شیوسینا نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ کیا مرکزی حکومت کو یہ سب کرنے کی ضرورت ہے؟
سامنا کے مطابق حالانکہ دہلی میں کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی تعداد 63 ہے۔ مسلسل تین مرتبہ اسمبلی انتخابات میں اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ الیکشن کے ایام میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ان کی شبیہہ کو داغدار کرنے کی بھرپور کوششیں کیں لیکن ان سب کے باوجود وہ کیجریوال کو شکست نہیں دے سکے۔
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں: سرکاری رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کرنے والو کے خلاف کاروائی
سامنا نے لکھا کہ گذشتہ انتخابات میں امت شاہ دہلی میں گھر گھر جا کر بی جے پی کے لئے انتخابی مہم چلائے ان سب کے باوجود بی جے پی کو دہلی کی عوام نے شکست سے دو چار کرتے ہوئے کیجریوال کو فتح سے ہمکنار کیا۔ اگر گورنر حکومت چلانے جا رہے تو دہلی اسمبلی اورو زیراعلی کیوں خاموش ہیں؟ کھیل اور گندہ کھیل کھیل کر جمہوریت کا جشن منانے کا کیا مطلب ہے؟ اگر گورنر حکومت چلانے جارہے ہیں تو دہلی اسمبلی اور وزیر اعلی کیوں ہوا میں ہیں؟ کھیل اور دوسرے کھیل کھیل کر جمہوریت منانے کا کیا فائدہ؟ اراکین اسمبلی اور کابینہ کا مطلب کیا ہے؟ دہلی ایک قانون ساز کونسل کے ساتھ ملک کا دارالحکومت ہونے کی وجہ سے مرکزی علاقہ بھی ہے۔ قانون ساز اسمبلی کے پاس پہلے سے ہی محدود اختیارات ہیں۔ دہلی میں لاء اینڈ آرڈر اور پولس محکمہ مرکز کے ماتحت ہے۔ اختیارات جب محدود ہیں تو آپ قانون ساز اسمبلی کے باقی اختیارات کیوں چھیننا چاہتے ہیں؟ یہ عوام کی منتخب کردہ حکومت کی سراسر توہین ہے۔