مہاراشٹر میں بی جے پی۔ شیوسینا اتحاد کے درمیان وزارت اعلی کی کرسی کے لیے رسہ کشی جاری ہے، اسی درمیان شیو سینا کے رہنماؤں نے ریاستی گورنر سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقعے پر شیو سینا کے رہنماؤں نے شیوسیسنا سپریمو آنجہانی بال ٹھاکرے کی لکھی ایک کتاب بھی گورنر بھگت سنگھ کوشائری کو پیش کی۔
گورنر سے ملاقات کرنے کے بعد شیوسینا کے دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس منعقد کی جس میں انھوں نے کہا کہ ریاست میں اقتدار کے قیام میں تاخیر کے لیے شیوسینا ذمہ دار نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ' جس کے پاس اکثریت ہوگی وہ حکومت قائم کرے گا اور یہ بات ہم نے گورنر کو بھی بتائی ہے کہ ریاست میں حکومت کے قیام میں تاخیر کے لیے شیوسینا ذمہ دار نہیں ہے۔
اس تعلق سے مہراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے دہلی میں ایک بیان دیا ہے کہ 'ہمیں یقین ہے کہ ریاست میں جلد ہی ایک نئی حکومت تشکیل دی جائے گی'۔
سنجے راوت سے جب فڑنویس کے اس بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ مجھے اس بارے میں کچھ نہیں معلوم تھا کہ بی جے پی ایک مستحکم حکومت دے سکتی ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی شیوسینا اتحاد کو واضح طور پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ لیکن دونوں پارٹیوں میں صرف وزیر اعلی کے عہدے کے لیے تکرار جاری ہے۔
شیوسینا ریاست میں 50-50 فارمولے کا نافذ چاہتی ہے۔ جس کے تحت ریاست میں ڈھائی برس کے لیے بی جے پی اور ڈھائی برس کے لیے شیوسینا کا وزیر اعلی ہوگا۔
لیکن ریاست میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت شیوسینا کو وزیر اعلی کا عہدہ دینے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی ہے۔اور شیوسینا بھی اس اہم وزارت کے عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ لہذا ، اقتدار کے قیام میں تاخیر ہے۔