سامنا کے اداریے میں دیوالی کے تہوار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا کہ 'آج ملک میں اقتصادی مندی ہے جس کی وجہ سے دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کے لیے بازاروں میں جس طرح کا جوش ہوتا ہے وہ کہیں نہ کہیں نظر نہیں آ رہا ہے۔'
اداریے میں یاد دلایا گیا ہے کہ دھنتیرس اور لکشمی پوجا ہو چکی ہے اور اب 'نئے سال' اور 'بھیا دوج' میں دو روز باقی ہیں حالانکہ اقتصادی مندی کی وجہ سے بازاروں میں خریداری میں 30 تا 40 فیصد کی کمی نظر آ رہی ہے۔ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کی وجہ سے اقتصادی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے بگڑتے جا رہی ہے۔
بینکوں کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے اداریے میں کہا گیا ہے کہ 'دیوالی سے قبل مہاراشٹر میں انتخابات ہوئے، اس میں جوش و خروش کے بجائے خاموشی ہی نظر آئی۔'
مہاراشٹر اور ملک کے بہتر مستقبل کے لیے ہر سوں خاموشی نظر آ رہی ہے اور ایک ہی سوال گونج رہا ہے کہ اتنا سناٹا کیوں ہے بھائی؟