سنجے راوت نے سامنا میں لکھا کہ 'مرکزی حکومت ریاستوں سے پیسے لینے کے باوجود دوائیں مہیا نہیں کر رہی ہے۔ نہ ہمیں پیسے واپس کئے جارہے ہیں اور نہ ہی ریمیڈیسور فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ 'کیا، مرکزی حکومت نے مغربی بنگال کے انتخابات میں سارا پیسہ خرچ کردیا ہے؟'
سامنا میں مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے راوت نے لکھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں کورونا کو ایک تباہ کن وائرس قرار دیا لیکن اس سے پیدا ہونے والے بحران سے کس طرح نمٹا جائے؟ مرکزی حکومت کا روڈ میپ کیا ہے؟ یہ نہیں بتایا۔ ایسے میں تقریر سے یہ فہم پیدا ہوتا ہے کہ بحران میں عوام خود اپنی حفاظت آپ کر لیں۔
سنجے راوت نے لکھا کہ مہاراشٹر میں کورونا کی زنجیر کو توڑنے کے لیے سخت لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود وزیراعظم مودی نے لاک ڈاؤن سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ گجرات، مدھیہ پردیش، دہلی، اترپردیش، کرناٹک کی صورتحال قابو سے باہر ہوگئی ہے۔ کورونا انفیکشن کے خاتمے کے لیے گجرات حکومت نے دو ہفتوں کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا جس کی سفارش انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی ریاستی شاخ نے کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر جیسی ریاست میں سخت پابندیوں کے باوجود کورونا کنٹرول میں نہیں آرہا ہے۔ عوام ضروری اشیا کی خریداری کے نام پر سڑکوں پر گھوم رہے ہیں لہذا لاک ڈاؤن ہی آخری راستہ بچا ہے۔
سامنا نے مزید لکھا کہ بی جے پی نے مغربی بنگال میں انتخابی مہم کے لیے ملک بھر سے لاکھوں افراد کو اکٹھا کیا ہے اور جب وہ لوگ اپنی اپنی ریاستوں کو لوٹیں گے تو ساتھ میں کورونا انفیکشن لے کر جائیں گے۔ ہریدوار کا کنبھ میلہ اور بنگال کی انتخابی مہم سے کورونا کیسز میں بے تحاشہ اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔