سنجے راوت نے دعوی کیا ہے کہ مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لیے اجیت پوار کو بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے میں 'بلیک میل' کیا گیا۔
شیوسینا کے سنجے راوت نے آج صبح مہاراشٹرا کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس پر ٹھیکا حملہ کیا۔
سیاسی رسہ کشی کے دوران سابق وزیراعلی دیویندر فڑنویس نے دوبارہ وزیراعلی کے عہدے کا حلف لیا جبکہ این سی پی کے سینیئر رہنما و سابق نائب وزیراعلی اجیت پوار نے باغیانہ طور پر بی جے پی کی حمایت کی اور نائب وزیراعلی کے عہدے کا حلف لیا۔
واضح رہے کہ فڑنویس کی حلف برداری کی تقریب ہفتہ کی صبح آٹھ بجے کے لگ بھگ شروع ہوئی، اس کے چند گھنٹوں بعد ہی این سی پی، شیو سینا اور کانگریس نے اتحاد کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ سینا کے سربراہ ادھاو ٹھاکرے وزیر اعلی ہوں گے۔
نائب وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف اٹھانے والے این سی پی کے سربراہ شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار نے تینوں پارٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی تھی لیکن انہوں نے اس اقدام کا کوئی اشارہ نہیں دیا تھا۔
سنجے راوت نے دعوی کیا کہ اجیت پوار کو مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے میں 'بلیک میل' کیا گیا تھا۔
راوت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ این سی پی رہنما سے بھی رابطہ کیا گیا تھا۔ اجیت پوار بھی (این سی پی کے پاس) واپس جاسکتے ہیں۔ ہمارے پاس معلومات ہیں کہ اجیت پوار کو بلیک میل کیا گیا ہے اور جلد ہی اس کا انکشاف کریں گے'۔
مسٹر راوت کے یہ ریمارکس ہفتے کے شروع میں این سی پی کے سرپرست شرد پوار کے دعوے کے بعد اس وقت آئے جب بی جے پی کی حمایت کرنا اجیت پوار کا 'ذاتی فیصلہ' تھا۔
مزید پڑھیں : مہاراشٹرا سیاسی بحران: ایک نظر میں
بتادیں آج سپریم کورٹ میں 11:30 بجے سے شیوسینا ، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ذریعہ صدر راج ختم کرنے اور دیویندر فڑنویس کو حکومت بنانے کے لیے مدعو کرنے کے گورنر کے اقدام کے خلاف دائر درخواست کی سماعت شروع ہوچکی ہے۔ تین ججوں کا بینچ اس درخواست کی سماعت کررہی ہے۔