ETV Bharat / state

Sharad Pawar on Eknath Shinde: مہاراشٹر کی نئی حکومت پر شرد پوار کا بڑا بیان

author img

By

Published : Jul 5, 2022, 8:16 PM IST

این سی پی کے سربراہ شردپوار نے ممبئی میں منعقد پارٹی کی میٹنگ میں اپنے کارکنان کو وسط مدتی انتخابات کے لیے تیار رہنے کا اشارہ دیا ہے۔Sharad Pawar On Eknath Shinde

چھ ماہ میں ایکناتھ شندے کی حکومت گر جائے گی، الیکشن کے لئے تیار رہیں، شرد پوار
چھ ماہ میں ایکناتھ شندے کی حکومت گر جائے گی، الیکشن کے لئے تیار رہیں، شرد پوار

ممبئی: شردپوار نے اشارہ دیا ہے کہ وسط مدتی انتخابات دسمبر میں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر کے ساتھ گجرات کی بھی پیشن گوئی کرتےہوئے کہا کہ بیک وقت دونوں ریاستوں میں انتخابات ہوں گے۔ شرد پوار نے کہا کہ ایکناتھ شندے کی حکومت زیادہ سے زیادہ 5 یا 6 مہینوں کی مہمان ہے۔Sharad Pawar On Eknath Shinde

گزشتہ روز اسمبلی میں ایکناتھ شندے نے فلور ٹیسٹ پاس کر لیا ہے، حکومت کے حق میں164 جبکہ مخالفت میں99 ووٹ ڈالے گئے۔ شرد پوار نے اپنی پارٹی کے لیڈروں سے وسط مدتی انتخابات کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی حکومتوں کا زیادہ مستقبل نہیں ہوتا۔ این سی پی سربرا نے ایکناتھ شندے کے وزیر اعلیٰ بننے پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ بی جے پی شندے کو وزیر اعلیٰ بنائے گی۔

انہوں نے دیویندر فڑنویس کے نائب وزیر اعلیٰ بننے پر بھی تنقید کی۔ جب ڈھائی سال پہلے مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت بنی تھی۔ تب سے لے کر حکومت گرنے تک بی جے پی لیڈران سے بھی ایسی ہی پیشین گوئیاں کی جاتی رہی ہیں۔ اس وقت اپوزیشن میں بیٹھے مہاراشٹر بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈران نے کہا تھا کہ حکومت6، ماہ بھی نہیں چلے گی۔ کئی رہنماؤں نے مختلف تاریخوں پر حکومت گرنے کے دعوے بھی کیے تھے۔ مرکزی وزیر نارائن رانے، چندرکانت پاٹل، مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

واضح رہے ایم وی اے حکومت اقتدار سے باہر ہوئی ہے۔ اس لیے ان کے لیڈران کےحوصلے پست ہیں۔ تو دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ شندے، فڑنویس حکومت میں شامل اراکین اسمبلی کو مطلوبہ وزارتی عہدہ نہیں مل سکتا تو امکان غالب ہے کہ ایسی صورت میں یہ اراکین بغاوت بھی کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو شندے حکومت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ آج بھی کانگریس کے پرانے لیڈران شرد پوار کے بارے میں کہتے ہیں کہ انہوں نے بھی ایک بار کانگریس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔ اس لیے پوار کو اندازہ ہے کہ ایسی صورتحال سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے یا ایسی حکومت کا مستقبل کب تک؟ اور کیا ہوسکتاہے؟

موجودہ حالات کو دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ یہ حکومت آنے والے6 ماہ میں گر جائے گی۔ دوسری جانب ڈاکٹر سریش مانے کے مطابق شرد پوار نے یہ بیان اس لیے دیا ہوگا تاکہ ان کی پارٹی کے ایم ایل اے کو بغاوت سے بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ باغی اراکین اسمبلی کے درمیان تذبذب پیدا کرنا بھی مقصد ہوسکتاہے۔اس کے علاوہ ایم وی اے کی جزوی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کا اعتماد پیدا کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar Instruction to NCP Leaders: این سی پی ایم ایل ایز اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار رہیں: شرد پوار

ممبئی: شردپوار نے اشارہ دیا ہے کہ وسط مدتی انتخابات دسمبر میں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر کے ساتھ گجرات کی بھی پیشن گوئی کرتےہوئے کہا کہ بیک وقت دونوں ریاستوں میں انتخابات ہوں گے۔ شرد پوار نے کہا کہ ایکناتھ شندے کی حکومت زیادہ سے زیادہ 5 یا 6 مہینوں کی مہمان ہے۔Sharad Pawar On Eknath Shinde

گزشتہ روز اسمبلی میں ایکناتھ شندے نے فلور ٹیسٹ پاس کر لیا ہے، حکومت کے حق میں164 جبکہ مخالفت میں99 ووٹ ڈالے گئے۔ شرد پوار نے اپنی پارٹی کے لیڈروں سے وسط مدتی انتخابات کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی حکومتوں کا زیادہ مستقبل نہیں ہوتا۔ این سی پی سربرا نے ایکناتھ شندے کے وزیر اعلیٰ بننے پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ بی جے پی شندے کو وزیر اعلیٰ بنائے گی۔

انہوں نے دیویندر فڑنویس کے نائب وزیر اعلیٰ بننے پر بھی تنقید کی۔ جب ڈھائی سال پہلے مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت بنی تھی۔ تب سے لے کر حکومت گرنے تک بی جے پی لیڈران سے بھی ایسی ہی پیشین گوئیاں کی جاتی رہی ہیں۔ اس وقت اپوزیشن میں بیٹھے مہاراشٹر بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈران نے کہا تھا کہ حکومت6، ماہ بھی نہیں چلے گی۔ کئی رہنماؤں نے مختلف تاریخوں پر حکومت گرنے کے دعوے بھی کیے تھے۔ مرکزی وزیر نارائن رانے، چندرکانت پاٹل، مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

واضح رہے ایم وی اے حکومت اقتدار سے باہر ہوئی ہے۔ اس لیے ان کے لیڈران کےحوصلے پست ہیں۔ تو دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ شندے، فڑنویس حکومت میں شامل اراکین اسمبلی کو مطلوبہ وزارتی عہدہ نہیں مل سکتا تو امکان غالب ہے کہ ایسی صورت میں یہ اراکین بغاوت بھی کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو شندے حکومت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ آج بھی کانگریس کے پرانے لیڈران شرد پوار کے بارے میں کہتے ہیں کہ انہوں نے بھی ایک بار کانگریس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔ اس لیے پوار کو اندازہ ہے کہ ایسی صورتحال سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے یا ایسی حکومت کا مستقبل کب تک؟ اور کیا ہوسکتاہے؟

موجودہ حالات کو دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ یہ حکومت آنے والے6 ماہ میں گر جائے گی۔ دوسری جانب ڈاکٹر سریش مانے کے مطابق شرد پوار نے یہ بیان اس لیے دیا ہوگا تاکہ ان کی پارٹی کے ایم ایل اے کو بغاوت سے بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ باغی اراکین اسمبلی کے درمیان تذبذب پیدا کرنا بھی مقصد ہوسکتاہے۔اس کے علاوہ ایم وی اے کی جزوی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کا اعتماد پیدا کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar Instruction to NCP Leaders: این سی پی ایم ایل ایز اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار رہیں: شرد پوار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.