مالیگاؤں شہر کے معروف سماجی کارکن شیخ احتشام بیکری والا (صدر ایکتا فاؤنڈیشن) کے والد کا انتقال بھی کورونا وبا کی وجہ سے ہوا، لیکن احتشام بیکری والا نے بیان دیا ہے کہ ان کے والد محترم شیخ جمیل کا انتقال ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے ہوا ہے، جس کے لیے وہ عدالت میں پٹیشن دائر کرنے والے ہیں۔
نیز انہوں نے شہر میں ہوئی پراسرار اموات اور طبی سہولیات بروقت نہ ملنے اور ڈاکٹروں کی لاپرواہی کے خلاف جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
احتشام شیخ نے کہا کہ ان کے والد کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور انہیں کورونا کے شک میں حج ٹریننگ سینٹر قرنطینہ مرکز میں داخل کیا گیا۔
بعد ازاں طبعیت میں سدھار نہ ہونے کے بعد آکسیجن اور وینٹیلیٹر کیلئے نیا فاران ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن نیا فاران ہسپتال میں ڈاکٹرز کے مبینہ غیر انسانی رویہ اور طبی سہولیات کی کمی کی وجہ سے انہیں بہت تکلیف ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ مریض کے آخری ایام میں آکسیجن کے لئے ادھر ادھر پیدل چلنے پر مجبور کیا گیا اور چند گھنٹوں کے اندر طبی سہولیات بروقت نہ ملنے کی وجہ سے ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔
نیز انتقال کے بعد موت کی وجہ کورونا بتائی گئی اور تدفین کے بعد ہسپتال کی رپورٹ میں کورونا نہیں لکھا گیا۔ بعد ازاں ہسپتال کی رپورٹ میں دوبارہ کورونا مریض لکھا گیا۔
احتشام شیخ نے کہا کہ ان کے فیملی میں ان کے والد اور والد کے بڑے بھائی کا انتقال بھی کورونا سے ہوا۔ اسی طرح سے ان کی فیملی کو قرنطینہ میں کیا گیا۔ اس طرح سے شیخ احتشام کی بہن ڈاکٹر آفرین شیخ (ایم بی بی ایس، پونا) نے بھی ان کے والد کے انتقال کی وجہ ڈاکٹرز لاپروائی ہی بتایا ہے۔
واضح رہے کہ مالیگاؤں میں اب تک کورونا وائرس سے 52 مریضوں کا انتقال ہوا ہے جبکہ تقریباً 1300 افراد عام بیماریوں سے ہلاک ہوئے ہیں۔