اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے پچیس کلو میٹر دور خلدآباد شہر واقع ہے جسے بزرگان دین کا مسکن بھی کہتے ہیں اسی شہر کے رہنے والے شیخ ابو محمد جو گزشتہ 25 سالوں سے اپنے ہاتھوں سے قرآن تحریر کر رہے ہیں۔ نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میرے دادا حضرت حاجی ولی محمد نے قرآن پاک تحریر کیا ہے انہی کو دیکھ کر مجھے قرآن لکھنے کا شوق پیدا ہوا تب سے میں نے قرآن پاک لکھنے شروع کیا۔ میں نے اب تک ایک قرآن پاک مکمل کر چکا ہوں اور دوسرا کلام پاک کپڑے کے اوپر لکھ رہا ہوں جس کا اب تک چوبیس پارہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ہر سال رمضان مہینے میں ہی قرآن لکھتے ہیں کیوں کہ اللہ رب العزت نے یہ کلام پاک حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر رمضان میں ہی نازل فرمایا ہے اسی نسبت سے وہ قرآن پاک رمضان میں ہی لکھتے ہیں۔
شیخ ابو محمد کا کہنا ہے کہ کلام پاک لکھتے وقت مجھے شروعات میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ میری تعلیم مراٹھی اسکول سے ہوئی اور عربی لکھنے میں مجھے کافی پریشانی ہوتی تھی لیکن میں پہلے تو الفاظ کو پینسل سے لکھتا تھا اس کے بعد اس پر ہاتھ پھرتا تھا لیکن آج الحمدللہ اتنے صاف الفاظ میں لکھ سکتا ہوں کہ اگر آپ زبانی مجھے کوئی آیت بولتے ہیں تو میں زیر، زبر اور پیش کے ساتھ لکھ سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت بھی میں قرآن لکھنے بیٹھتا ہوں اس وقت میں ایک جاں ہو کر خشوع و خضوع سے لکھتا ہوں تاکہ زیر ، زبر ، پیش کی ایک بھی غلطی نہ رہے اگر غلطی سے لکھنے میں کوئی چیز رہ بھی جاتی ہے اللہ رب العزت مجھے معاف کرنے والا ہے کیونکہ غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے لیکن میں نے بہت باریکی سے اسے لکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایک کلام پاک ڈرائنگ شیٹ پر تحریر کیا دوسرا کلام پاک میں سوتی کپڑے پر لکھ رہا ہوں جس کے اب تک چوبیس پارے تحریر کرچکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں صرف رمضان کے مہینے میں ہی لکھتا ہوں لیکن اس کا شیڈول میرا یہ ہے کہ میں ڈیوٹی کرتے ہوئے اور افطار کے بعد کلام پاک لکھنا شروع کرتا ہوں اور کبھی کبھی آدھی رات بھی قرآن لکھنے میں چلی جاتی ہے لیکن وقت کا اندازہ ہی نہیں ہوتا ہے ساتھ ہی جس دن دفتر کو چھٹی ہوتی ہے میں اس دن وقت نکال کر قرآن لکھنے بیٹھ جاتا ہوں جب میں کلام پاک لکھتا ہوں تو مجھے بہت مزہ آتا ہے اور مجھے ایک قلبِ سکون ملتا ہے جب میں کلام پاک لکھتا ہوں تو مجھے محسوس بھی نہیں ہوتا ہے کے میں نے کتنا کلام پاک لکھا ہو۔ شیخ ابو محمد کا کہنا ہے کہ نئی نسل سے امید کی جانی چاہیے کہ وہ اس طرح قلمی نسخے کو لکھیں کیونکہ آگے چل کر الحمدللہ ہماری آنے والی نسلیں بھی کلام پاک کو لکھنا شروع کریں گی۔۔انہوں کہا کہ میں نے خطاطی تو نہیں کیا ہو لیکن عربی میں لکھنے کی کوشش کرتا ہوں اور آج اس طرح لکھتا ہوں کہ لوگ آسانی سے میری عربی کی تحریر کو پڑھ سکے۔شیخ ابو محمد کا کہنا ہےکہ انہوں نے بہت ساری دینی کتابیں بھی لکھی ہے جس میں بزرگان دین اور خاص کر خلد آباد کے اولیاء اللہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Young Writer Alia Rahim ملئے دس سالہ ننھی مصنفہ عالیہ رحیم سے