ETV Bharat / state

Opposition Meeting بنگلور میں منعقد اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ میں شرد پوار شرکت کریں گے

آج بنگلورو میں کانگریس کی جانب سے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی یہ دوسری میٹنگ ہے۔ اس میٹنگ میں شردپوار سمیت تقریباً 24 سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنما شریک ہوں گے۔

author img

By

Published : Jul 17, 2023, 6:09 PM IST

بنگلورمیں منعقد اپوزیشن کی میٹنگ میں شرد پوار شرکت کرینگے
بنگلورمیں منعقد اپوزیشن کی میٹنگ میں شرد پوار شرکت کرینگے
بنگلورمیں منعقد اپوزیشن کی میٹنگ میں شرد پوار شرکت کرینگے

ممبئی: مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس سے پہلے، اپوزیشن ایم ایل اے نے ریاستی حکومت پر بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ سابق وزیر یشومتی ٹھاکر اور ممبئی کانگریس کی سربراہ ورشا گائیکواڑ کی قیادت میں قانون ساز ودھان بھون کی سیڑھیوں پر جمع ہوکر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس مظاہرے میں شیو سینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ) سے صرف امباداس دانوے ہی موجود تھے۔ وہ ریاستی قانون ساز کونسل میں بھی اپوزیشن لیڈر ہیں۔

شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کا کوئی بھی ایم ایل اے اس احتجاج میں موجود نہیں تھا۔ اپوزیشن جماعتوں شیو سینا (یو بی ٹی)، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گروپ) نے ہفتہ کو اسمبلی کے مانسون اجلاس کے موقعے پر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے منعقد کی جانے والی چائے پارٹی کا بائیکاٹ کیا۔
مہاراشٹر میں مانسون سیشن آج سے شروع ہوچکا ہے۔ دانوے نے اتوار کو بتایا تھا کہ انہوں نے ریاستی حکومت کی ٹی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ وہ مختلف محاذوں پر لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی نے سیشن سے قبل مختلف مسائل پر ریاستی حکومت کے خلاف مہاراشٹر اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ اسمبلی کی سیڑھیوں پر جمع اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ایکناتھ شندے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ خاص بات یہ ہے کہ اس مظاہرے میں این سی پی کا کوئی بھی رکن اسمبلی میں نظر نہیں آیا۔ اس سیشن میں اس بات پر بھی نظریں رکھی جارہی ہیکہ اجیت پوار گروپ اور شرد پوار کے گروپ سے تعلق رکھنے والے این سی پی کے اراکین اسمبلی میں کہاں نظر آئیں گے۔
آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو مضبوط بنانے کی تیاریاں تیز ہوگئی ہیں۔ پٹنہ کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ آج اور کل (17 اور 18 جولائی) کو ہونے والی ہے۔ کرناٹک کے بنگلورو میں کانگریس کی جانب سے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی یہ دوسری اتحاد میٹنگ ہے۔ اس میٹنگ میں تقریباً 24 سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنما شریک ہوں گے۔
وہیں ممبئی میں منعقد پچھلی میٹنگ میں شرد پوار اور دیگر ریاستی قائدین بھی موجود تھے۔ ابھی تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ شرد پوار آج ممبئی میں ہونے والی ریاستی اپوزیشن میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔ شرد پوار نے اچانک پروگرام منسوخ کر دیا۔ جانکاری کے مطابق شرد پوار آج صرف ممبئی میں رہنے والے ہیں۔ دراصل اپوزیشن اتحاد کے سب سے بڑے لیڈر مانے جانے والے شرد پوار کی پارٹی میں بغاوت ہو گئی ہے۔ این سی پی لیڈر اجیت پوار اپنے حامی ارکان اسمبلی کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ مہاراشٹر حکومت میں شامل ہو گئے ہیں۔
اجیت پوار اس وقت ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہیں اور انہیں محکمہ خزانہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔اطلاعات کہ مطابق شرد پوار بنگلور میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے جو کہ اپوزیشن کی میٹنگ کا حصہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شرد پوار آج ممبئی میں اپنے ایم ایل اے سے ملاقات کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر دانوے نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے ایوان میں پیاز پیدا کرنے والے کسانوں کو 350 روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن انہیں ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا۔ غیرموسمی بارشوں سے کسانوں کو کافی نقصان پہنچا۔ فصلوں کی بھی مناسب قیمت نہیں مل رہی۔ ریاست میں پریشان کسان خودکشی کر رہے ہیں،لیکن حکومت اسے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔

ہر بار اسمبلی اجلاس شروع ہونے سے پہلے حکومت اپوزیشن پارٹی کو ایک چائے پارٹی کے لیے مدعو کرتی ہے، اس کا اہتمام سیشن کے موقع پر کیا جاتا ہے۔ یہ ایک روایت ہے یہ اب تک کا ریکارڈ ہے کہ اپوزیشن حکومت پر الزامات کی بارش کرتے ہوئے چائے پان پارٹی کا بائیکاٹ کرتی رہی ہے۔ اس سے پہلے بجٹ اجلاس میں اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے بھی ایسا ہی فیصلہ کیا تھا۔ اب وہ اقتدار میں ہیں۔ اس پر پوار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے مکمل معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ اسی لیے وہ حکومت پر الزام لگاتے ہیں اب وہ اقتدار میں ہے، اس لیے مکمل معلومات مل رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: Jalgaon Mosque Sealed جلگاؤں کی ایرنڈول جمعہ مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی
ایکناتھ شندے حکومت کو بھیجے گئے خط میں دانوے نے چائے پارٹی میں شرکت نہ کرنے کی کئی وجوہات درج کی ہیں۔ انہوں نے شندے حکومت کو کسان مخالف، عوام دشمن اور ترقی مخالف قرار دیا ہے۔ سیشن کے دوران اپوزیشن کسانوں، خریف فصلوں کی دوبارہ بوائی کے بحران، فصلوں کی بیمہ، جعلی بیج، خواتین پر مظالم، لاء اینڈ آرڈر، اساتذہ کی بھرتی، ریت کی غیر قانونی فروخت، ممبئی، تھانے اور پونے سمیت دیگر میٹروپولیٹن میونسپلٹیوں میں بدعنوانی پر بحث کی جا سکتی ہے۔دوسری طرف، آفت زدگان کو مدد کی عدم دستیابی، ناگپور ممبئی شاہراہ پر حادثات، بڑھتی مہنگائی سمیت کئی مسائل پر اپوزیشن شندے فڑنویس اجیت حکومت پر سوالات اتھا سکتے ہیں۔

بنگلورمیں منعقد اپوزیشن کی میٹنگ میں شرد پوار شرکت کرینگے

ممبئی: مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس سے پہلے، اپوزیشن ایم ایل اے نے ریاستی حکومت پر بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ سابق وزیر یشومتی ٹھاکر اور ممبئی کانگریس کی سربراہ ورشا گائیکواڑ کی قیادت میں قانون ساز ودھان بھون کی سیڑھیوں پر جمع ہوکر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس مظاہرے میں شیو سینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ) سے صرف امباداس دانوے ہی موجود تھے۔ وہ ریاستی قانون ساز کونسل میں بھی اپوزیشن لیڈر ہیں۔

شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کا کوئی بھی ایم ایل اے اس احتجاج میں موجود نہیں تھا۔ اپوزیشن جماعتوں شیو سینا (یو بی ٹی)، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گروپ) نے ہفتہ کو اسمبلی کے مانسون اجلاس کے موقعے پر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے منعقد کی جانے والی چائے پارٹی کا بائیکاٹ کیا۔
مہاراشٹر میں مانسون سیشن آج سے شروع ہوچکا ہے۔ دانوے نے اتوار کو بتایا تھا کہ انہوں نے ریاستی حکومت کی ٹی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ وہ مختلف محاذوں پر لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی نے سیشن سے قبل مختلف مسائل پر ریاستی حکومت کے خلاف مہاراشٹر اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ اسمبلی کی سیڑھیوں پر جمع اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ایکناتھ شندے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ خاص بات یہ ہے کہ اس مظاہرے میں این سی پی کا کوئی بھی رکن اسمبلی میں نظر نہیں آیا۔ اس سیشن میں اس بات پر بھی نظریں رکھی جارہی ہیکہ اجیت پوار گروپ اور شرد پوار کے گروپ سے تعلق رکھنے والے این سی پی کے اراکین اسمبلی میں کہاں نظر آئیں گے۔
آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو مضبوط بنانے کی تیاریاں تیز ہوگئی ہیں۔ پٹنہ کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ آج اور کل (17 اور 18 جولائی) کو ہونے والی ہے۔ کرناٹک کے بنگلورو میں کانگریس کی جانب سے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی یہ دوسری اتحاد میٹنگ ہے۔ اس میٹنگ میں تقریباً 24 سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنما شریک ہوں گے۔
وہیں ممبئی میں منعقد پچھلی میٹنگ میں شرد پوار اور دیگر ریاستی قائدین بھی موجود تھے۔ ابھی تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ شرد پوار آج ممبئی میں ہونے والی ریاستی اپوزیشن میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔ شرد پوار نے اچانک پروگرام منسوخ کر دیا۔ جانکاری کے مطابق شرد پوار آج صرف ممبئی میں رہنے والے ہیں۔ دراصل اپوزیشن اتحاد کے سب سے بڑے لیڈر مانے جانے والے شرد پوار کی پارٹی میں بغاوت ہو گئی ہے۔ این سی پی لیڈر اجیت پوار اپنے حامی ارکان اسمبلی کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ مہاراشٹر حکومت میں شامل ہو گئے ہیں۔
اجیت پوار اس وقت ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہیں اور انہیں محکمہ خزانہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔اطلاعات کہ مطابق شرد پوار بنگلور میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے جو کہ اپوزیشن کی میٹنگ کا حصہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شرد پوار آج ممبئی میں اپنے ایم ایل اے سے ملاقات کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر دانوے نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے ایوان میں پیاز پیدا کرنے والے کسانوں کو 350 روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن انہیں ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا۔ غیرموسمی بارشوں سے کسانوں کو کافی نقصان پہنچا۔ فصلوں کی بھی مناسب قیمت نہیں مل رہی۔ ریاست میں پریشان کسان خودکشی کر رہے ہیں،لیکن حکومت اسے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔

ہر بار اسمبلی اجلاس شروع ہونے سے پہلے حکومت اپوزیشن پارٹی کو ایک چائے پارٹی کے لیے مدعو کرتی ہے، اس کا اہتمام سیشن کے موقع پر کیا جاتا ہے۔ یہ ایک روایت ہے یہ اب تک کا ریکارڈ ہے کہ اپوزیشن حکومت پر الزامات کی بارش کرتے ہوئے چائے پان پارٹی کا بائیکاٹ کرتی رہی ہے۔ اس سے پہلے بجٹ اجلاس میں اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے بھی ایسا ہی فیصلہ کیا تھا۔ اب وہ اقتدار میں ہیں۔ اس پر پوار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے مکمل معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ اسی لیے وہ حکومت پر الزام لگاتے ہیں اب وہ اقتدار میں ہے، اس لیے مکمل معلومات مل رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: Jalgaon Mosque Sealed جلگاؤں کی ایرنڈول جمعہ مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی
ایکناتھ شندے حکومت کو بھیجے گئے خط میں دانوے نے چائے پارٹی میں شرکت نہ کرنے کی کئی وجوہات درج کی ہیں۔ انہوں نے شندے حکومت کو کسان مخالف، عوام دشمن اور ترقی مخالف قرار دیا ہے۔ سیشن کے دوران اپوزیشن کسانوں، خریف فصلوں کی دوبارہ بوائی کے بحران، فصلوں کی بیمہ، جعلی بیج، خواتین پر مظالم، لاء اینڈ آرڈر، اساتذہ کی بھرتی، ریت کی غیر قانونی فروخت، ممبئی، تھانے اور پونے سمیت دیگر میٹروپولیٹن میونسپلٹیوں میں بدعنوانی پر بحث کی جا سکتی ہے۔دوسری طرف، آفت زدگان کو مدد کی عدم دستیابی، ناگپور ممبئی شاہراہ پر حادثات، بڑھتی مہنگائی سمیت کئی مسائل پر اپوزیشن شندے فڑنویس اجیت حکومت پر سوالات اتھا سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.