ETV Bharat / state

مرکزی حکومت کسانوں کے مسائل جلد حل کرے: شرد پوار - پنجاب اور ہریانہ کے کسان

سابق مرکزی وزیر زراعت شرد پوار نے کہا کہ 'پنجاب اور ہریانہ کے کسان گندم اور دھان کی سب سے بڑی پیداوار کرتے ہیں اور وہ احتجاج کر رہے ہیں۔ اگر صورتحال کو جلد حل نہ کیا گیا تو پورے ملک کے کسان ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوسکتے ہیں۔'

زرعی قانون جلدبازی میں منظور کیے گئے: شرد پوار
زرعی قانون جلدبازی میں منظور کیے گئے: شرد پوار
author img

By

Published : Dec 6, 2020, 5:37 PM IST

سابق مرکزی وزیر زراعت شراد پوار نے مرکزی حکومت سے کسانوں کے مسائل کو فوراً حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو پورے ملک کے کسان ان کے ساتھ شامل ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے قانون کی منظوری میں جلد بازی کی تھی اور اب حکومت کے سامنے ایک بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔'

دراصل گذشتہ 11 دنوں سے کسان زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے بھی 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔

وہیں شرد پوار نے مرکزی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ابھی پنڈاب اور ہریانہ کے کسان اس تحریک میں شامل ہیں ، لیکن جلد ہی یہ ملک گیر تحریک بن سکتی ہے۔'

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی رہنما پوار نے ممبئی میں ایک بیان میں کہا کہ 'جب حکومت پارلیمنٹ سے اس بل کی منظوری کی تیاری کر رہی تھی، اس وقت ہم نے حکومت سے جلد بازی نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ان بلوں کو پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کی اپیل کی تھی۔ ان بلوں پر تفصیلی گفتگو کی ضرورت تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا اور بل جلدبازی میں منظور کر لیے گئے۔'

یہ بھی پڑھیں: کسان بھارت بند کی مکمل حمایت کریں گے: کے سی آر

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور ہریانہ کے کسان گندم اور دھان کی سب سے بڑی پیداوار کرتے ہیں اور وہ احتجاج کر رہے ہیں۔ اگر صورتحال کو جلد حل نہ کیا گیا تو پورے ملک کے کسان ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ آج زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کا 10 واں دن ہے۔ احتجاج کے دوران کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت کو قانون واپس لینا پڑے گا۔ سنگھو بارڈر پر کسان یونین کے نمائندوں نے ایک میٹنگ بھی کی۔ بھارتی ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن (آئی ٹی ٹی اے) اور دہلی گڈس ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے دہلی میں کسانوں کے مظاہرے کی حمایت کرتے ہوئے آٹھ دسمبر کو بند کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق مرکزی وزیر زراعت شراد پوار نے مرکزی حکومت سے کسانوں کے مسائل کو فوراً حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو پورے ملک کے کسان ان کے ساتھ شامل ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے قانون کی منظوری میں جلد بازی کی تھی اور اب حکومت کے سامنے ایک بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔'

دراصل گذشتہ 11 دنوں سے کسان زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے بھی 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔

وہیں شرد پوار نے مرکزی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ابھی پنڈاب اور ہریانہ کے کسان اس تحریک میں شامل ہیں ، لیکن جلد ہی یہ ملک گیر تحریک بن سکتی ہے۔'

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی رہنما پوار نے ممبئی میں ایک بیان میں کہا کہ 'جب حکومت پارلیمنٹ سے اس بل کی منظوری کی تیاری کر رہی تھی، اس وقت ہم نے حکومت سے جلد بازی نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ان بلوں کو پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کی اپیل کی تھی۔ ان بلوں پر تفصیلی گفتگو کی ضرورت تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا اور بل جلدبازی میں منظور کر لیے گئے۔'

یہ بھی پڑھیں: کسان بھارت بند کی مکمل حمایت کریں گے: کے سی آر

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور ہریانہ کے کسان گندم اور دھان کی سب سے بڑی پیداوار کرتے ہیں اور وہ احتجاج کر رہے ہیں۔ اگر صورتحال کو جلد حل نہ کیا گیا تو پورے ملک کے کسان ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ آج زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کا 10 واں دن ہے۔ احتجاج کے دوران کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت کو قانون واپس لینا پڑے گا۔ سنگھو بارڈر پر کسان یونین کے نمائندوں نے ایک میٹنگ بھی کی۔ بھارتی ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن (آئی ٹی ٹی اے) اور دہلی گڈس ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے دہلی میں کسانوں کے مظاہرے کی حمایت کرتے ہوئے آٹھ دسمبر کو بند کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.