انہوں نے کہا کہ بم دھماکہ کی ملزمہ کو ٹکٹ دینا جمہوریت پر حملہ ہے۔ انہوں نے پیر کو صحافیوں سے کہا'' اس خاتون کو ٹکٹ دینا جس پر مالے گاؤں بم بلاسٹ جیسے سنگین الزام لگے ہیں، یہ جمہوریت کو توڑنے کی کوشش ہے۔ وہ مدھیہ پردیش سے منتخب ہوکرآئی ہیں۔
راجیہ سبھا رکن شرد پوار نے کہا کہ میں یہ نہیں تسلیم کرسکتا کہ ایک مسلمان جمعہ کے روزدھماکے کرے گا جو کہ اس طبقے کا مقدس دن تصور کیا جاتا ہے۔
پوار نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں مسلمانوں کی گرفتاری کی مخالفت کی تھی جس کے بعد اس وقت کے ممبئی اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے نے پرگیہ ٹھاکر کو گرفتار کیا تھا۔
انہوں نے آگے کہا' مالے گاؤں بم بلاسٹ جمعہ کو ایک مسجد میں ہوا تھا، میں یہ نہیں مان سکتا کہ ایک مسلمان جمعہ کے روز دھماکہ کرے گا، اس وجہ سے میں نے اس واردات میں شروعات میں ہوئی گرفتاری کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد ہیمنت کرکرے نے اسے گرفتار کیا جو کہ صدرجمہوریہ کی تقریر کے دوران پارلیمنٹ میں بیٹھے گی'۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ اسپیشل این آئی اے کورٹ میں پیش پرگیہ سے مالے گاؤں بلاسٹ معاملے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی، پرگیہ کے علاوہ اس معاملے میں لیفٹیننٹ کرنل پروہت، میجر رمیش اپادھیائے(ریٹائرڈ) سدھاکر دیودی، اجے راہرکر، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ملزم ہیں۔