ETV Bharat / state

شرد پوار نے مرکزی حکومت سے راحتی فنڈ کا مطالبہ کیا

author img

By

Published : Apr 27, 2020, 11:49 AM IST

ملک اور مہاراشٹر میں کورونا کی وجہ سے ریاست کی معیشت متاثر ہوئی ہے ۔اس لیے مرکزی حکومت مہاراشٹر کو مناسب مالی امداد فراہم کرے اس طرح کا مطالباتی مکتوب این سی پی سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو روانہ کیا ہے ۔

شرد پوار نے مرکزی حکومت سے راحتی فنڈ کا مطالبہ کیا
شرد پوار نے مرکزی حکومت سے راحتی فنڈ کا مطالبہ کیا

شردپوار نے اپنے مکتوب میں اس بات کا ذکر کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت نے 3 مئی تک ملک میں لاک ڈائون کا اعلان کیا ہے ۔جس کی وجہ سے ریاست میں آمدنی کے ذرائع بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔جس طرح موقع بموقع مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کو راحتی فنڈ دیتی ہے اسی طرز پر کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹر کو مالی امداد دے ۔

کورونا کی وجہ سے ریاست میں پیدا ہونے والی معاشی صورتحال سے آگاہ کر تے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ رواں مالی سال سرکاری خزانے کو حاصل ہونے والی آمدنی کا تخمینہ347000 کروڑ روپے بذریعہ محصول آنے کی امید تھی مگر لاک ڈاؤن نے ریاستی حکومت کے لگائے اندازے کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔

شردپوار نے خط میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ 140000کروڑ روپے کا نقصان ریاستی حکومت کو ہوا ہے ۔ ایسے حالات میں ریاستوں کو مالی پیکیج دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت کورونا جیسی وبائی بیماری کے وقت ریاستوں کو مناسب مالی مدد فراہم کرے۔امریکا ، اسپین ، جرمنی ، فرانس ، آسٹریلیا وغیرہ تقریبا تمام ممالک جی ڈی پی کے 10 فیصد کے مالی پیکجوں کا اعلان کرچکے ہیں۔ ایسے حالات میں مرکزی حکومت اور ریزرو بینک کو اس طرح کے مالی پیکج دینے کی گنجائش ہے۔

حکومت مہاراشٹر نے موجودہ بحران میں اس مالی سال کے لیے اضافی گرانٹ کی درخواست کی ہے ۔ایف آر بی ایم کے تحت قرض لینے کی حد میں اضافہ اور زیادہ قرض لینا ایک پالیسی ہوسکتی ہے۔ تاہم انھوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ریاست صرف قرض لینے کے ذریعہ خسارہ پورا کرے تو ریاست ممکنہ قرضوں کے جال میں پھنس جائے گی۔

عوامی اخراجات کو کم کرنا ایک طریقہ ہوسکتا ہے ، لیکن یہ تناؤ والی معیشت کے لیے نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔ پوار نے خط میں کہا ، در حقیقت ، صحت عامہ اور طبی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی خدمات کے شعبوں میں بھی اضافی اخراجات کی ضرورت ہوگی۔اس لیے ان کی گذارش پر مرکزی حکومت توجہ دیتے ہوئے جلد از جلد کسی نتیجے پر پہنچے ۔

شردپوار نے اپنے مکتوب میں اس بات کا ذکر کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت نے 3 مئی تک ملک میں لاک ڈائون کا اعلان کیا ہے ۔جس کی وجہ سے ریاست میں آمدنی کے ذرائع بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔جس طرح موقع بموقع مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کو راحتی فنڈ دیتی ہے اسی طرز پر کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹر کو مالی امداد دے ۔

کورونا کی وجہ سے ریاست میں پیدا ہونے والی معاشی صورتحال سے آگاہ کر تے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ رواں مالی سال سرکاری خزانے کو حاصل ہونے والی آمدنی کا تخمینہ347000 کروڑ روپے بذریعہ محصول آنے کی امید تھی مگر لاک ڈاؤن نے ریاستی حکومت کے لگائے اندازے کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔

شردپوار نے خط میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ 140000کروڑ روپے کا نقصان ریاستی حکومت کو ہوا ہے ۔ ایسے حالات میں ریاستوں کو مالی پیکیج دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت کورونا جیسی وبائی بیماری کے وقت ریاستوں کو مناسب مالی مدد فراہم کرے۔امریکا ، اسپین ، جرمنی ، فرانس ، آسٹریلیا وغیرہ تقریبا تمام ممالک جی ڈی پی کے 10 فیصد کے مالی پیکجوں کا اعلان کرچکے ہیں۔ ایسے حالات میں مرکزی حکومت اور ریزرو بینک کو اس طرح کے مالی پیکج دینے کی گنجائش ہے۔

حکومت مہاراشٹر نے موجودہ بحران میں اس مالی سال کے لیے اضافی گرانٹ کی درخواست کی ہے ۔ایف آر بی ایم کے تحت قرض لینے کی حد میں اضافہ اور زیادہ قرض لینا ایک پالیسی ہوسکتی ہے۔ تاہم انھوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ریاست صرف قرض لینے کے ذریعہ خسارہ پورا کرے تو ریاست ممکنہ قرضوں کے جال میں پھنس جائے گی۔

عوامی اخراجات کو کم کرنا ایک طریقہ ہوسکتا ہے ، لیکن یہ تناؤ والی معیشت کے لیے نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔ پوار نے خط میں کہا ، در حقیقت ، صحت عامہ اور طبی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی خدمات کے شعبوں میں بھی اضافی اخراجات کی ضرورت ہوگی۔اس لیے ان کی گذارش پر مرکزی حکومت توجہ دیتے ہوئے جلد از جلد کسی نتیجے پر پہنچے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.