مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے 290 کیلو میٹر دور واقع پاورلوم کارخانوں کے صنعتی شہر مالیگاؤں کے بڑے قبرستان میں مین گیٹ، بڑا قبرستان احاطے میں واقع حمیدیہ مسجد اور بڑا قبرستان کے عقبی گیٹ سے متصل مشاورت چوک پر شدت پسندوں نے 8 ستمبر 2006ء کو عین نماز جمعہ کے بعد جب لوگ اللہ کے حضور میں دعا کر رہے تھے، سلسلے وار خوفناک دھماکے کیے گئے تھے۔ ان خوفناک بم دھماکوں میں 38 سے زائد نمازی شہید ہوئے جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے۔ SDPI Will Lead Silent Protest Rally Against 2016 Incident In Malegaon
اسی طرح ان سلسلہ وار بم دھماکوں میں 250 سے زائد افراد شدید طور پر زخمی ہوئے تھے۔ اس حادثہ کے بعد اس وقت کے وزیراعلی ولاس راؤ دیشمکھ، سونیا گاندھی، وزیردفاع شیواجی راؤ پاٹل نے مالیگاؤں کا دورہ کیا اور آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروایا گیا۔ اسی بنیاد پر اے ٹی ایس نے ان بم دھماکوں کے الزام میں شہر کے ہی 9 بے قصور اعلیٰ تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا۔
اس سلسلے میں مسلم ملی تنظیموں کی بے پناہ قانونی کوششوں کی وجہ سے لگ بھگ ساڑھے پانچ سال بعد ضمانت پر رہائی ملی اور پھر ان کو ان بم دھماکوں سے باعزت بری کرنے کے احکامات کورٹ کے ذریعے دیے گئے لیکن افسوس کہ حکومت وقت نے ان نوجوانوں کے باعزت بری کئے جانے کے نچلی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں اپیل داخل کر رکھی ہے۔ اس کی سماعت تادم تحریر شروع ہے۔ اگرچہ کہ اس وقت حکومت نے انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا لیکن آج تک وہ انصاف کے منتظر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Income Tax Raids in Aurangabad اورنگ آباد میں ایک کاروباری کے گھر پر انکم ٹیکس کا چھاپہ
آج بم دھماکوں کے 16 سال گزر چکے ہیں لیکن ان کی خوفناک اور انسانی تباہی کے مناظر آج بھی لوگوں کے ذہن و دماغ میں گھوم رہے ہیں۔ مطالبہ یہی ہے کہ ان بم دھماکوں کے اصل ملزمین کو بے نقاب کر کے انھیں گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔اس مطالبے کو لے کر سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے کل بروز جمعرات مورخہ 8 ستمبر 2022 دوپہر 2 بجے بڑا قبرستان مین گیٹ پر ہاتھوں میں تختیاں اٹھائے ہوئے کالے جھنڈے کے ساتھ خاموش احتجاج کیا جائے گا. شہر کی انصاف پسند عوام سے احتجاج درج کروانے کی اپیل ایس ڈی پی آئی کے ذمہ داران نے کی ہے۔