ETV Bharat / state

انیل دیشمکھ کی عرضی سپریم کورٹ نے خارج کر دی

author img

By

Published : Apr 9, 2021, 2:53 AM IST

ہائی کورٹ سے سی بی آئی جانچ کے حکم کے بعد سپریم کورٹ پہنچے انل دیشمکھ اور مہاراشٹر سرکار کو راحت نہیں ملی ہے ۔ جسٹس سنجے کشن کول اور ہیمنت گپتا کی بینچ نے عرضی کو خارج کردیا ہے۔

انیل دیشمکھ کی عرضی سپریم کورٹ نے خارج کر دی
انیل دیشمکھ کی عرضی سپریم کورٹ نے خارج کر دی

مشہور صنعت کار مکیش امبانی کے گھر انٹیلیاکے باہر دھماکہ خیز مادہ سے بھری کار ملنے کے بعد سےریاست مہاراشٹر کی مہا وکاس آگھاڑی سرکار پر اپوزیشن کی جانب سے روز بہ روز نئے نئے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ جہاں ایک جانب سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا تو دوسری جانب ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو بھی مستعفی ہونا پڑا۔

پرمبیر سنگھ کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو لے کر انیل دیشمکھ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی مگر سپریم کورٹ نے انل دیشمکھ اور مہاراشٹر حکومت کی عرضی کو خارج کردیا ہے۔

اس عرضی میں سرکار اور سابق وزیر نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے سابق وزیر پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے خلاف سی بی آئی جانچ کے حکم دئے تھے۔ دیشمکھ پر ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ نے بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔

ہائی کورٹ سے سی بی آئی جانچ کے حکم کے بعد سپریم کورٹ پہنچے انل دیشمکھ اور مہاراشٹر سرکار کو راحت نہیں ملی ہے ۔ جسٹس سنجے کشن کول اور ہیمنت گپتا کی بینچ نے عرضی کو خارج کردیا ہے۔ ریاستی حکومت کا کہنا تھا کہ عدالت سابق وزیر داخلہ کو موقع دئے بغیر ان کے خلاف جانچ کا حکم نہیں دے سکتی ۔ اس سے پہلے دیشمکھ نے کہا تھا کہ اگر وزیر اعلی چاہیں تو جانچ کا حکم دے دیں، 'میں اس کا خیرمقدم کروں گا.' معاملہ کی سماعت کے دوران جسٹس کول نے کہا کہ الزامات کی سنگینی اور شامل لوگوں کو دیکھتے ہوئے اس معاملہ میں آزاد ایجنسی سے جانچ کرائے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ لوگوں کے بھروسہ کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی حکم دیا گیا ہے ، اس میں صرف شروعاتی جانچ کی بات ہے ، اس لئے ہم کسی حکم میں دخل نہیں دینا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ میں شامل دو لوگ الگ ہونے سے پہلے ساتھ کام کررہے تھے ، دونوں اعلی عہدوں پر تھے ، ایسے میں ایک آزادانہ جانچ کی ضرورت ہے ۔سرکار نے اپنی عرضی میں ہائی کورٹ کی طرف سے جاری کئے گئے جانچ کے حکم کی کارروائی پر سوال اٹھائے تھے۔

25؍ مارچ کو دائر عرضی میں سنگھ نے کہا تھا کہ دیشمکھ نے برخاست پولیس اہلکار سچن وازے سمیت کئی پولیس اہلکاروں سے ممبئی کے بار اور ریستوراں سے100 کروڑ روپے کی وصولی کرنے کیلئے کہا تھا ۔ ساتھ ہی انہوں نے پولیس کے معاملات میں دخل دینے کے الزامات بھی لگائے تھے ۔ حالانکہ وزیر نے سبھی الزامات کو خارج کردیا تھا اور اخلاقی بنیاد کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔

مشہور صنعت کار مکیش امبانی کے گھر انٹیلیاکے باہر دھماکہ خیز مادہ سے بھری کار ملنے کے بعد سےریاست مہاراشٹر کی مہا وکاس آگھاڑی سرکار پر اپوزیشن کی جانب سے روز بہ روز نئے نئے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ جہاں ایک جانب سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا تو دوسری جانب ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو بھی مستعفی ہونا پڑا۔

پرمبیر سنگھ کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو لے کر انیل دیشمکھ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی مگر سپریم کورٹ نے انل دیشمکھ اور مہاراشٹر حکومت کی عرضی کو خارج کردیا ہے۔

اس عرضی میں سرکار اور سابق وزیر نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے سابق وزیر پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے خلاف سی بی آئی جانچ کے حکم دئے تھے۔ دیشمکھ پر ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ نے بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔

ہائی کورٹ سے سی بی آئی جانچ کے حکم کے بعد سپریم کورٹ پہنچے انل دیشمکھ اور مہاراشٹر سرکار کو راحت نہیں ملی ہے ۔ جسٹس سنجے کشن کول اور ہیمنت گپتا کی بینچ نے عرضی کو خارج کردیا ہے۔ ریاستی حکومت کا کہنا تھا کہ عدالت سابق وزیر داخلہ کو موقع دئے بغیر ان کے خلاف جانچ کا حکم نہیں دے سکتی ۔ اس سے پہلے دیشمکھ نے کہا تھا کہ اگر وزیر اعلی چاہیں تو جانچ کا حکم دے دیں، 'میں اس کا خیرمقدم کروں گا.' معاملہ کی سماعت کے دوران جسٹس کول نے کہا کہ الزامات کی سنگینی اور شامل لوگوں کو دیکھتے ہوئے اس معاملہ میں آزاد ایجنسی سے جانچ کرائے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ لوگوں کے بھروسہ کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی حکم دیا گیا ہے ، اس میں صرف شروعاتی جانچ کی بات ہے ، اس لئے ہم کسی حکم میں دخل نہیں دینا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ میں شامل دو لوگ الگ ہونے سے پہلے ساتھ کام کررہے تھے ، دونوں اعلی عہدوں پر تھے ، ایسے میں ایک آزادانہ جانچ کی ضرورت ہے ۔سرکار نے اپنی عرضی میں ہائی کورٹ کی طرف سے جاری کئے گئے جانچ کے حکم کی کارروائی پر سوال اٹھائے تھے۔

25؍ مارچ کو دائر عرضی میں سنگھ نے کہا تھا کہ دیشمکھ نے برخاست پولیس اہلکار سچن وازے سمیت کئی پولیس اہلکاروں سے ممبئی کے بار اور ریستوراں سے100 کروڑ روپے کی وصولی کرنے کیلئے کہا تھا ۔ ساتھ ہی انہوں نے پولیس کے معاملات میں دخل دینے کے الزامات بھی لگائے تھے ۔ حالانکہ وزیر نے سبھی الزامات کو خارج کردیا تھا اور اخلاقی بنیاد کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.