ETV Bharat / state

SC on Nawab Malik, Anil Deshmukh : ایم ایل سی انتخابات میں نواب ملک، دیشمکھ کے ووٹ ڈالنے پر سپریم کورٹ کی روک - بامبے ہائی کورٹ

سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت جیل میں بند نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما نواب ملک اور انل دیشمکھ کو مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں ووٹ ڈالنے کی عارضی رہائی کی عرضی خارج کر دی ۔ SC refuses to release Nawab Malik, Anil Deshmukh to vote in MLC election

SC refuses to release Nawab Malik, Anil Deshmukh
ایم ایل سی انتخابات میں نواب ملک، دیشمکھ کے ووٹ ڈالنے پر سپریم کورٹ کی روک
author img

By

Published : Jun 20, 2022, 10:58 PM IST

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 62(5) کی تشریح پر غور کرے گی تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ کیا گرفتار اراکین پارلیمان اور ایم ایل ایز کو راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جا سکتی ہے جسٹس سی ٹی روی کمار اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی تعطیلاتی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد عرضی گزاروں کو عبوری راحت دینے سے انکار کردیا۔

بامبے ہائی کورٹ نے درخواست گزاروں کو 17 جون کو ووٹ ڈالنے کے لیے عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ درخواست گزاروں نے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس طرح عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 62(5) نے قیدی کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔

سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت اور مرکز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 62(5) کی تشریح پر غور کیا جائے گا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ گرفتار اراکین پارلیمان اور ایم ایل اے کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے یا نہیں۔ راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسلوں کو اجازت دی جا سکتی ہے یا نہیں۔ بنچ نے کہا کہ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہوگی کہ کوئی شخص منتخب ہونے کے بعد بھی ووٹ کیوں نہیں دے سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: Court Rejects Bail Pleas of Anil Deshmukh, Nawab Malik: نواب ملک اور انل دیشمکھ کی درخواست ضمانت مسترد

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 62(5) کی تشریح پر غور کرے گی تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ کیا گرفتار اراکین پارلیمان اور ایم ایل ایز کو راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جا سکتی ہے جسٹس سی ٹی روی کمار اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی تعطیلاتی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد عرضی گزاروں کو عبوری راحت دینے سے انکار کردیا۔

بامبے ہائی کورٹ نے درخواست گزاروں کو 17 جون کو ووٹ ڈالنے کے لیے عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ درخواست گزاروں نے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس طرح عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 62(5) نے قیدی کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔

سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت اور مرکز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 62(5) کی تشریح پر غور کیا جائے گا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ گرفتار اراکین پارلیمان اور ایم ایل اے کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے یا نہیں۔ راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسلوں کو اجازت دی جا سکتی ہے یا نہیں۔ بنچ نے کہا کہ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہوگی کہ کوئی شخص منتخب ہونے کے بعد بھی ووٹ کیوں نہیں دے سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: Court Rejects Bail Pleas of Anil Deshmukh, Nawab Malik: نواب ملک اور انل دیشمکھ کی درخواست ضمانت مسترد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.