ETV Bharat / state

پرمبیر سنگھ کی عرضی پر شنوائی سے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تفتیش سے متعلق سابق ممبئی پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کی عرضی پر شنوائی سے انکار کر دیا ہے۔

Param Bir Singh
Param Bir Singh
author img

By

Published : Mar 24, 2021, 7:28 PM IST

عدالت عظمیٰ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس آر سبھاش ریڈی کی بینچ نے سابق پولیس کمشنر کو بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی صلاح دی ہے۔

سُپریم کورٹ میں شنوائی کے دوران بینچ نے سوال کیا کہ عرضی گزار آئین کی دفعہ 226 کے تحت بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کی بجائے دفعہ 32 کے تحت سُپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟

عدالت نے مزید پوچھا کہ آخر کار انہوں نے وزیر داخلہ کو اس میں فریق کیوں نہیں بنایا؟

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

پرمبیر سنگھ کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل مُکل روہتگی نے عدالت سے کہا کہ وہ عرضی میں انل دیشمکھ کو فریق بنانے کو تیار ہیں۔ حالانکہ عدالت نے عرضی گزار کو پہلے ہائی کورٹ جانے کی صلاح دی۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان سابق کمشنر نے انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کی تفتیش سی بی آئی سے کروانے اور اپنے تبادلے پر روک لگانے کے مطالبے پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

ملک کے بڑے صنعتکار مکیش امبانی کے گھر ’اینٹیلیا‘ کے سامنے جیلیٹن چھڑوں سے لیس گاڑی برآمد کیے جانے کے پیش نظر کمشنر کے عہدے سے ہٹائے گئے مسٹر سنگھ نے اپنے تبادلے کو بھی چیلنج کیا تھا۔

عرضی گذار نے کہا تھا کہ مسٹر دیشمکھ اپنی رہائش گاہ پر فروری 2021 میں ممبئی جرائم کی خفیہ یونٹ کے سچن واجے اور ممبئی کے سوشل سروس برانچ کے ایس پی سنجے پاٹل سمیت مختلف پولیس افسران سے ملے تھے اور انھیں کئی ماہ 100 کروڑ روپیے اکٹھا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ان افسران سے کہا گیا تھا کہ وہ مختلف اداروں اور دیگر ذرائع سے وصولی کریں۔

مسٹر سنگھ نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ مسٹر دیش مکھ کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کو قبضے میں لیا جانا چاہیے اور اس کی چھان بین کی جانی چاہیے تاکہ ان کے یہاں آنے جانے والے افسران کی فہرست تیار کی جا سکے۔

عدالت عظمیٰ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس آر سبھاش ریڈی کی بینچ نے سابق پولیس کمشنر کو بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی صلاح دی ہے۔

سُپریم کورٹ میں شنوائی کے دوران بینچ نے سوال کیا کہ عرضی گزار آئین کی دفعہ 226 کے تحت بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کی بجائے دفعہ 32 کے تحت سُپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟

عدالت نے مزید پوچھا کہ آخر کار انہوں نے وزیر داخلہ کو اس میں فریق کیوں نہیں بنایا؟

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

پرمبیر سنگھ کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل مُکل روہتگی نے عدالت سے کہا کہ وہ عرضی میں انل دیشمکھ کو فریق بنانے کو تیار ہیں۔ حالانکہ عدالت نے عرضی گزار کو پہلے ہائی کورٹ جانے کی صلاح دی۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان سابق کمشنر نے انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کی تفتیش سی بی آئی سے کروانے اور اپنے تبادلے پر روک لگانے کے مطالبے پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

ملک کے بڑے صنعتکار مکیش امبانی کے گھر ’اینٹیلیا‘ کے سامنے جیلیٹن چھڑوں سے لیس گاڑی برآمد کیے جانے کے پیش نظر کمشنر کے عہدے سے ہٹائے گئے مسٹر سنگھ نے اپنے تبادلے کو بھی چیلنج کیا تھا۔

عرضی گذار نے کہا تھا کہ مسٹر دیشمکھ اپنی رہائش گاہ پر فروری 2021 میں ممبئی جرائم کی خفیہ یونٹ کے سچن واجے اور ممبئی کے سوشل سروس برانچ کے ایس پی سنجے پاٹل سمیت مختلف پولیس افسران سے ملے تھے اور انھیں کئی ماہ 100 کروڑ روپیے اکٹھا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ان افسران سے کہا گیا تھا کہ وہ مختلف اداروں اور دیگر ذرائع سے وصولی کریں۔

مسٹر سنگھ نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ مسٹر دیش مکھ کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کو قبضے میں لیا جانا چاہیے اور اس کی چھان بین کی جانی چاہیے تاکہ ان کے یہاں آنے جانے والے افسران کی فہرست تیار کی جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.