نئی دہلی: سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ معروف صنعت کار مکیش امبانی اور ان کے اہلخانہ کو ملک اور بیرون ممالک کے سفر کے دوران ہائی لیول کی زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کی جائے۔ جسٹس کرشنا مراری اور احسان الدین امان اللہ کی بنچ نے کہا کہ امبانی کو فراہم کی جانے والی ہائی لیول کی زیڈ پلس سیکیورٹی پورے بھارت میں دستیاب ہوگی اور اسے ریاست مہاراشٹر اور وزارت داخلہ کو یقینی بنانا ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ جب اس خاندان کا کوئی فرد بیرون ملک سفر کر رہا ہو تو حکومت ہند کی پالیسی کے مطابق زیڈ پلس سیکورٹی دی جانی چاہیے اور اسے وزارت داخلہ کے ذریعے یقینی بنایا جائے۔ امبانی خاندان کو فراہم کی گئی سیکورٹی کا معاملہ ملک کے مختلف مقامات اور ہائی کورٹ میں مقدموں کا موضوع بنا ہوا ہے، بنچ نے تنازعات کو حل کرنے کے لیے موجودہ حکم جاری کیا ہے۔ بنچ نے یہ حکم وکاس ساہا نامی شخص کی جانب سے دائر ایک درخواست پر جاری کیا۔
درخواست میں تریپورہ ہائی کورٹ کے عبوری احکامات کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں وزارت داخلہ کو مکیش امبانی، ان کی اہلیہ نیتا امبانی اور ان کے بچوں آکاش، اننت اور ایشا کے حوالے سے خطرے کے تصور سے متعلق اصل فائلیں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ وزارت داخلہ کا ایک افسر 28 جون 2022 کو متعلقہ فائلوں کے ساتھ سیل بند لفافے میں اس کے سامنے پیش ہو نا چاہیے۔ گزشتہ سال 22 جولائی کو سپریم کورٹ نے صنعت کار اور ان کے خاندان کے افراد کو دی گئی سکیورٹی پر سوال اٹھانے والی عرضی کے معاملے میں تری پورہ ہائی کورٹ کی کارروائی کو رد کردیا گیا تھا۔حالانکہ ساہا نے جولائی کے حکم کی وضاحت کے لیے ایک متفرق درخواست داخل کی۔درخواست گزار کے وکیل نے دلیل دی کہ جولائی کے حکم میں ایسا ہے کہ مذکورہ حکم کی غلط تشریح کی بہت گنجائش ہے جب تک یہ واضح نہیں کیا جاتا کہ حکم کا دائرہ خاص طور پر صرف مہاراشٹر میں امبانی کا تحفظ فراہم کرنے تک محدود تھا جو ان کے لیے کاروبار اور رہائش کی جگہ ہے۔
عدالت عظمیٰ نے ساہا کی طرف سے دائر درخواست کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری رائے یہ ہے کہ اگر کوئی سیکورٹی خطرہ ہے تو فراہم کردہ سیکورٹی اور وہ بھی جواب دہندگان اپنے خرچ پرکسی مخصوص علاقے تک محدود نہیں رہ سکتے۔ ملک کے اندر اور ملک سے باہر کاروباری سرگرمیوں کے پیش نظر اگر سکیورٹی کو کسی خاص جگہ یا علاقے تک محدود رکھا گیا تو سکیورٹی کور فراہم کرنے کا اصل مقصد ہی ناکام ہوجائے گا۔