ETV Bharat / state

معافی نہیں مانگیں گے اور نہ ہی جرمانہ ادا کریں گے: کنال - توہین عدالت

سپریم کورٹ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کنال کامرا کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرنے پر اپنی رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ کامیڈین نے اپنے ٹوئٹز سے پیچھے ہٹنے سے صاف انکار کردیا۔

SC Contempt case: 'I don't intend to retract tweet or apologise,' says Kunal Kamra
’معافی نہیں، جرمانہ نہیں‘، توہین عدالت معاملہ پر کونال کامرا کا جواب
author img

By

Published : Nov 13, 2020, 6:32 PM IST

Updated : Nov 13, 2020, 6:49 PM IST

مزاحیہ اداکار کنال کامرا نے آج کہا کہ وہ سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اپنے ٹوئٹس کو واپس نہیں لیں گے اور نہ ہی اس معاملہ میں وہ معافی مانگیں گے جبکہ ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا گیاہے۔

ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف ارنب گوسوامی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد کنال کامرا نے سپریم کورٹ کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جس کے بعد اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف مبینہ توہین آمیز ٹوئٹس کے معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی۔

کنال کامرا نے اٹارنی جنرل کی جانب سے ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کی اجازت دینے کے بعد کہا ’میں اپنے ٹوئٹز سے پیچھے نہیں ہٹوں گا اور نہ ہی معافی مانگوں گا‘۔ انہوں نے واضح کردیا کہ وہ اس معاملہ میں قطعی معافی نہیں مانگیں گے۔ کنال نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’کوئی وکیل نہیں، معافی نہیں، کوئی جرمانہ نہیں، کوئی شئے کا ضیاع نہیں‘۔

کے کے وینوگوپال نے کہا ہے کہ کنال کامرا کا ٹویٹ انتہائی قابل اعتراض ہے اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جاستکی ہے۔ اس موقع پر جنرل نے تبصرہ کیا کہ ’آج کل دیکھا جارہا ہے کہ لوگ براہ راست سپریم کورٹ کی مذمت کررہے ہیں اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر براہ راست سپریم کورٹ یا اس کے ججز کی مذمت کرسکتے ہیں لیکن لوگوں کو سمجھنا ہوگا کہ نامناسب و قابل اعتراض بیان پر توہین عدالت کی کاروائی کی جاسکتی ہے۔

ارنب گوسوامی کو عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد کنال کامرا نے ٹویٹ کی سیریز کے ذریعہ سپریم کورٹ اور جسٹس چندرچوڑ پر تبصرہ کیا تھا۔

مزاحیہ اداکار کنال کامرا نے آج کہا کہ وہ سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اپنے ٹوئٹس کو واپس نہیں لیں گے اور نہ ہی اس معاملہ میں وہ معافی مانگیں گے جبکہ ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا گیاہے۔

ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف ارنب گوسوامی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد کنال کامرا نے سپریم کورٹ کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جس کے بعد اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف مبینہ توہین آمیز ٹوئٹس کے معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی۔

کنال کامرا نے اٹارنی جنرل کی جانب سے ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کی اجازت دینے کے بعد کہا ’میں اپنے ٹوئٹز سے پیچھے نہیں ہٹوں گا اور نہ ہی معافی مانگوں گا‘۔ انہوں نے واضح کردیا کہ وہ اس معاملہ میں قطعی معافی نہیں مانگیں گے۔ کنال نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’کوئی وکیل نہیں، معافی نہیں، کوئی جرمانہ نہیں، کوئی شئے کا ضیاع نہیں‘۔

کے کے وینوگوپال نے کہا ہے کہ کنال کامرا کا ٹویٹ انتہائی قابل اعتراض ہے اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جاستکی ہے۔ اس موقع پر جنرل نے تبصرہ کیا کہ ’آج کل دیکھا جارہا ہے کہ لوگ براہ راست سپریم کورٹ کی مذمت کررہے ہیں اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر براہ راست سپریم کورٹ یا اس کے ججز کی مذمت کرسکتے ہیں لیکن لوگوں کو سمجھنا ہوگا کہ نامناسب و قابل اعتراض بیان پر توہین عدالت کی کاروائی کی جاسکتی ہے۔

ارنب گوسوامی کو عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد کنال کامرا نے ٹویٹ کی سیریز کے ذریعہ سپریم کورٹ اور جسٹس چندرچوڑ پر تبصرہ کیا تھا۔

Last Updated : Nov 13, 2020, 6:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.