ETV Bharat / state

ایس سی اورایس ٹی کے لیے حکومت کی اسکیمات میں ریزرویشن ضروری - ای ٹی وی بھارت خبر

مہاراشٹر میں مہا وکاس آگھاڑی کی حکومت میں تینوں پارٹیاں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا شامل ہیں اس کے باوجود شیوسینا بی ایم سی میں کسی بھی طرح کا کوئی وعدہ پورا نہیں کر رہی ہے، کانگریس کو کسی بھی فیصلے میں شامل نہیں کیا جاتا، تمام فیصلے تنہا شیوسینا ہی کرتی ہے۔

SC and ST require reservation in government schemes
ایس سی اورایس ٹی کے لیے حکومت کی اسکیمات میں ریزرویشن ضروری
author img

By

Published : Dec 20, 2020, 12:53 PM IST

ریاست مہاراشٹرا میں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا تین پارٹیوں پر مشتمل مہا وکاس آگھاڑی کی حکومت ہے۔ جہاں زیادہ تر فیصلے تینوں ہی پارٹیوں میں باہم اعتماد کے بعد ہی لیے جاتے ہیں، تاہم کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی چھوٹی ذاتوں کو ان کا حق دینے میں یقین رکھتی ہیں۔ سونیا گاندھی نے خط لکھ کر وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے کی اس جانب توجہ مبذول کروائی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ریاست میں شیڈول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) برادریوں میں حکومت کے منصوبوں میں ریزرویشن کا نظام لایا جائے۔

جب کہ وہیں کانگریس کے لیڈر روی راجا نے اس طرح کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں مشترکہ پروگرام کی یاد دہانی بھی کروائی تھی۔ اس کے باوجود شیوسینا بی ایم سی میں کسی بھی فیصلے میں کانگریس کو شامل نہیں کرتی ہے۔ لہٰذا بی ایم سی کا اگلا الیکشن کانگریس کو خود ہی لڑنا چاہئے۔ ہم نے اپنے سینئر لیڈران کو بھی اس طرح کی تجویز پیش کی ہے۔ سب کی نگاہیں اس بات پر لگی ہوئی ہے کہ روی راجا کے اس بیان پر بی ایم سی میں شیوسینا کے لیڈران کیا موقف اختیار کرتے ہیں۔

روی راجہ نے بیسٹ بس میں موجود پریئیویٹ کنڈکٹرز پر بھی شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بس کو کسی بھی قیمت پر نجکاری کی اجازت نہیں ہوگی۔ بیسٹ نے معاہدوں کے ذریعے بسوں اور ملازمین کو فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس کی کانگریس نے سخت مخالفت کی ہے۔ کانگریس کی جانب سے یہ بہترین اقدام ہے۔کانگریس کے صدر سونیا گاندھی کے مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے قیام میں سونیا گاندھی اور شرد پوار کا بہت اہم کردار تھا جسے ہم نے مشترکہ اعتماد کے ساتھ تشکیل دیا تھا، اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کورونا کی وجہ سے کامن منیوم پروگرام میں کئی امور کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔ ہمارا کانگریس کے ساتھ اتحاد ہے۔ دباؤ کی سیاست نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست میں شیڈول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) برادریوں میں حکومت کے منصوبوں میں ریزرویشن کا نظام لایا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ دلتوں اور قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کئے گئے وعدے بہت اہم ہیں۔

سونیا گاندھی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ سرکاری معاہدوں اور منصوبوں میں ریزرویشن کا نظام ایس سی-ایس ٹی برادری کے لوگوں کے مالکانہ حقوق اور حصول کے لئے پیش کیا جانا چاہئے۔ مختلف محکموں میں ان برادریوں کے لئے مختص خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے۔ نہ صرف یہ بلکہ انہوں نے کہا کہ تعلیم ترجیحی تربیت اور ایس سی-ایس ٹی کاسٹ کے نوجوانوں کے لئے مہارت کی ترقی کے ساتھ ہی اسکالرشپ اسکیموں اور ہاسٹل کی سہولیات کو بہتر طریقے سے آگے بڑھایا جانا چاہئے۔ سونیاگاندھی نے ایس سی ، ایس ٹی کو ریزرویشن دینے کے علاوہ یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ آبادی کے تناسب سے ان کے لیے بجٹ مختص کیا جائے تاکہ آبادی کے تناسب سے شیڈول کاسٹ کے افراد کو ترقی دی جاسکے۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ ایس سی،ایس ٹی نوجوانوں کے لئے تعلیم، تکنیکی تربیت اور مہارت میں ترقی اہم ہے۔ لہٰذا اس کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ بنیادی طور پر اسکالرشپ اسکیموں، ہاسٹل کی سہولیات اور رہائشی اسکولوں میں توسیع کی جائے۔ سونیا گاندھی کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط کے بعد شروع ہونے والی سیاسی بحث پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ مہاوکاس آگھاڑی حکومت میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ جو بھی ہیں وہ صرف داخلی تنازعات ہیں۔

ریاست مہاراشٹرا میں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا تین پارٹیوں پر مشتمل مہا وکاس آگھاڑی کی حکومت ہے۔ جہاں زیادہ تر فیصلے تینوں ہی پارٹیوں میں باہم اعتماد کے بعد ہی لیے جاتے ہیں، تاہم کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی چھوٹی ذاتوں کو ان کا حق دینے میں یقین رکھتی ہیں۔ سونیا گاندھی نے خط لکھ کر وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے کی اس جانب توجہ مبذول کروائی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ریاست میں شیڈول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) برادریوں میں حکومت کے منصوبوں میں ریزرویشن کا نظام لایا جائے۔

جب کہ وہیں کانگریس کے لیڈر روی راجا نے اس طرح کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں مشترکہ پروگرام کی یاد دہانی بھی کروائی تھی۔ اس کے باوجود شیوسینا بی ایم سی میں کسی بھی فیصلے میں کانگریس کو شامل نہیں کرتی ہے۔ لہٰذا بی ایم سی کا اگلا الیکشن کانگریس کو خود ہی لڑنا چاہئے۔ ہم نے اپنے سینئر لیڈران کو بھی اس طرح کی تجویز پیش کی ہے۔ سب کی نگاہیں اس بات پر لگی ہوئی ہے کہ روی راجا کے اس بیان پر بی ایم سی میں شیوسینا کے لیڈران کیا موقف اختیار کرتے ہیں۔

روی راجہ نے بیسٹ بس میں موجود پریئیویٹ کنڈکٹرز پر بھی شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بس کو کسی بھی قیمت پر نجکاری کی اجازت نہیں ہوگی۔ بیسٹ نے معاہدوں کے ذریعے بسوں اور ملازمین کو فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس کی کانگریس نے سخت مخالفت کی ہے۔ کانگریس کی جانب سے یہ بہترین اقدام ہے۔کانگریس کے صدر سونیا گاندھی کے مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے قیام میں سونیا گاندھی اور شرد پوار کا بہت اہم کردار تھا جسے ہم نے مشترکہ اعتماد کے ساتھ تشکیل دیا تھا، اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کورونا کی وجہ سے کامن منیوم پروگرام میں کئی امور کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔ ہمارا کانگریس کے ساتھ اتحاد ہے۔ دباؤ کی سیاست نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست میں شیڈول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) برادریوں میں حکومت کے منصوبوں میں ریزرویشن کا نظام لایا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ دلتوں اور قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کئے گئے وعدے بہت اہم ہیں۔

سونیا گاندھی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ سرکاری معاہدوں اور منصوبوں میں ریزرویشن کا نظام ایس سی-ایس ٹی برادری کے لوگوں کے مالکانہ حقوق اور حصول کے لئے پیش کیا جانا چاہئے۔ مختلف محکموں میں ان برادریوں کے لئے مختص خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے۔ نہ صرف یہ بلکہ انہوں نے کہا کہ تعلیم ترجیحی تربیت اور ایس سی-ایس ٹی کاسٹ کے نوجوانوں کے لئے مہارت کی ترقی کے ساتھ ہی اسکالرشپ اسکیموں اور ہاسٹل کی سہولیات کو بہتر طریقے سے آگے بڑھایا جانا چاہئے۔ سونیاگاندھی نے ایس سی ، ایس ٹی کو ریزرویشن دینے کے علاوہ یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ آبادی کے تناسب سے ان کے لیے بجٹ مختص کیا جائے تاکہ آبادی کے تناسب سے شیڈول کاسٹ کے افراد کو ترقی دی جاسکے۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ ایس سی،ایس ٹی نوجوانوں کے لئے تعلیم، تکنیکی تربیت اور مہارت میں ترقی اہم ہے۔ لہٰذا اس کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ بنیادی طور پر اسکالرشپ اسکیموں، ہاسٹل کی سہولیات اور رہائشی اسکولوں میں توسیع کی جائے۔ سونیا گاندھی کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط کے بعد شروع ہونے والی سیاسی بحث پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ مہاوکاس آگھاڑی حکومت میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ جو بھی ہیں وہ صرف داخلی تنازعات ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.