اورنگ آباد: مہاراشٹر میں شیوسینا میں بغاوت کے بعد سے ریاست میں ٹھا کرے اور شندے گروپ کے درمیان الزام تراشی اور بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ دونوں گروپ کے قائدین ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے باز نہیں آرہے ہیں۔ ٹھا کرے سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے دو روز پہلے تھانے میں شمالی ہندوستانیوں کے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران پارٹی سے بغاوت کرنے والوں پر جم کر حملہ کیا تھا۔ اس اجلاس میں ٹھا کرے گروپ کی راجیہ سبھا ایم پی پرینکا چترویدی نے بھی باغیوں کو غدار قرار دیتے ہوئے تنقید کی تھی۔
اس کا جواب دیتے ہوئے شندے گروپ کے رکن اسمبلی جو اورنگ آباد سے تعلق رکھتے ہیں سنجے شرساٹ نے بڑا متنازع دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ آدتیہ ٹھاکرے نے پرینکا چترویدی کی خوبصورتی کو دیکھ کر انہیں راجیہ سبھا کا ممبر بنایا ہے۔یہ بات کوئی اور نہیں بلکہ ٹھاکرے گروپ کے سینئر لیڈر و اورنگ آباد سابق رکن پارلیمان چندر کانت کھیرے نے کہا تھا۔
سنجے شرساٹ نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کا اجلاس شمالی ہندوستانیوں کیلئے تھا تاہم، وہ اجلاس میں شمالی ہندوستان کے کچھ ہی افراد موجود تھے جبکہ اجلاس میں شیو سینک بڑی تعداد میں شریک تھے۔ ٹی وی چینلز پر دکھائے جا رہے۔
ویڈیو میں یہ صاف دیکھ رہا ہے کہ شرساٹ نے مزید کہا کہ تھانہ میں منعقدہ اجلاس میں پرینکا چترویدی نے غداروں کو معافی نہ دینے کا بیان دیا، لیکن دیکھا جائے تو پرینکا چترویدی خود کانگریس چھوڑ کر ٹھا کرے گروپ میں شامل ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Mumbai Train Firing ممبئی ٹرین میں آر پی ایف جوان کی فائرنگ کی ہر اینگل سے جانچ کی جا رہی ہے: مغربی ریلوے
ان کی ٹھاکرے گروپ میں شمولیت و انہیں راجیہ سبھا ممبر بنانے پر ٹھاکرے گروپ کے کھیرے نے ہی یہ بیان دیا تھا کہ آدتیہ ٹھاکرے نے پرینکا چترویدی کا حسن اور خوبصورتی دیکھ کر انھیں راجیہ سبھا کا ممبر بنایا ہے۔ لہذا وہی غدار پرینکا چترویدی اب دوسروں کو غدار کہتی ہے ایک یہ بڑا مذاق ہے۔