ناگپور: ملک میں اس وقت ایک خاص جماعت مسجدوں کو مندر بتا کر حالات کشدہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ روزانہ ملک کے گوشے سے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں کہ فلاں جگہ شدت پسند جماعتوں نے مسجد کے سامنے پہنچ کر ہنگامہ کیا۔ اترپردیش کے بنارس میں موجود گیان واپی مسجد کا معاملہ ان دنوں کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس معاملے پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ناگپور میں سنگھ کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب آر ایس ایس مندروں کو لے کر کوئی تحریک نہیں چلانے والی ہے۔ تاہم انہوں نے اپنی تقریر کے دوران رام مندر تحریک کا بھی ذکر کیا RSS chief Mohan Bhagwat on Gyanvapi mosque row۔
سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے گیانواپی تنازعہ پر اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے رام مندر تحریک میں ضرور حصہ لیا تھا۔ اس سے کوئی انکار نہیں کر رہا۔ سنگھ نے اپنے اصول کے خلاف جا کر اس تحریک میں حصہ لیا۔ لیکن اب سنگھ مستقبل میں کسی مندر تحریک میں شامل نہیں ہونے والا ہے۔
انہوں اپنی تقریر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ کو کوئی نہیں بدل سکتا۔ گیانواپی کا مسئلہ ہے، اسے ہندو مسلم سے جوڑنا غلط ہے۔ مسلمان حملہ آور باہر سے آئے تھے۔ اس بات انہوں نے زور دیا کہ اب ملک میں کسی برادری کے درمیان لڑائی نہیں ہونی چاہیے۔ ہندوستان کو عالمی طاقت (وشو گورو) بننا چاہئے اور پوری دنیا کو امن کا سبق پڑھانا چاہئے۔
مزید پڑھیں:
- Owaisi on Gyanvapi Masjid: گیان واپی مسجد سروے کا ویڈیو لیک، اسدالدین اویسی کی تنقید
- Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue: 'گیان واپی مسجد معاملے میں مسلم نمائندوں کو ٹی وی پر بحث و مباحثہ سے گریز کرنا چاہئے'
- AIMPLB on Gyanvapi Masjid Row: 'سروے رپورٹ کی بنیاد پر وضو خانہ بند کرنا سراسر نا انصافی'