ممبئی: اتوار کی شام مہاراشٹر کے شہر ناگپور میں ایم وی اے کی ایک انہیت اہم میٹنگ ہوئی۔ جس میں ادھو ٹھاکرے سمیت ایم وی اے کے تمام سرکردہ رہنما موجود تھے۔ اس میٹنگ کے دوران کانگریس، این سی پی اور ادھو گروپ نے آر ایس ایس اور بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا۔ اسٹیج سے تقریر کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف لوگ ہنومان چالیسہ پڑھتے ہیں اور دوسری طرف مسجد میں جا کر قوالی سنتے ہیں۔ وہ اتر پردیش جاتا ہے اور اردو میں اپنے من کی بات کرتا ہے۔ کیا یہ اس کا ہندوتوا ہے؟
یہ بھی پڑھیں:
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہمارا ہندوتوا ملک کے لیے جان قربان کرنے کے بارے میں ہے۔ جب میں بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کے ساتھ گیا تو مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں، کیا کانگریس میں کوئی ہندو نہیں ہے؟ ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس-بی جے پی کا ہندوتوا گائے کا پیشاب ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ میں گائے کا پیشاب اس لیے کہہ رہا ہوں کہ جب ہم نے پہلی میٹنگ سمبھاجی نگر (اورنگ آباد) میں کی تھی۔ تب بی جے پی نے بھی اسی جگہ میٹنگ کی تھی اور وہاں گائے کا پیشاب چھڑکا تھا۔ گائے کا پیشاب چھڑکنے کے بجائے اسے تھوڑا پینا چاہیے تھا۔ شاید یہ سمجھ میں آتا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ایودھیا دورے پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے لوگ بے موسم بارش کی تباہی سے پریشان ہیں اور ہمارے وزیر اعلیٰ بھگوان رام کی زیارت کرنے ایودھیا گئے تھے۔ بھگوان رام کے دور میں رام راجیہ تھا۔ مہاراشٹر کے لوگوں کے لیے رام راجیہ کب آئے گا؟ ادھو ٹھاکرے نے اسٹیج سے ہی دیویندر فڑنویس کو بھی نشانہ بنایا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ دیویندر فڑنویس اپنے وزیر اعلیٰ کے دور اقتدار میں کبھی ایودھیا نہیں گئے لیکن جیسے ہی ایکناتھ شندے ایودھیا گئے دیویندر فڑنویس بھی وہاں پہنچ گئے۔