ممبئی: آج صبح ریلوے نے پور سے ممبئی آنے والی سپر فاسٹ ٹرین میں ریلوے پروٹیکشن فورس( آرپی ایف) کے اہلکار نے مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب چلتی ٹرین میں سوار اپنے ایک سنئیر اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت چار افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ بعد میں اسے پولیس نے گرفتار کر لیا جب وہ فرار ہو نے کی کوشش کر رہا تھا۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اس ضمن میں مغربی ریلوے کے ترجمان سمت ٹھاکر سے خصوصی گفتگو کی، جس میں انھوں نے کہا کہ یہ بہت ہی خوفناک ہے اس واقعہ کی ہر زاویے سے جانچ کی جارہی ہے پولیس اور ریلوے اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ جس میں ہم سخت سے سخت کاروائی کی مانگ کر رہے ہیں۔
مغربی ریلوے کے ترجمان نے بتایا کہ جے پور سے ممبئی آنے والی سپرفاسٹ ٹرین میں ملزم آر پی ایف کانسٹیبل چیتن سنگھ نے صبح تقریباً پانچ بجے اپنے سرکاری خودکار ہتھیار سے گولی چلائی جس میں اسکارٹ ڈیوٹی انچارج اے ایس آئی ٹیکا رام مینا اور ٹرین میں سوار تین مسافر ہلاک ہوگئے۔ ٹیکا رام مینا راجستھان کے سوائی مادھو پور کا رہنے والا تھا اور چیتن سنگھ کا تعلق اتر پردیش کے ہاتھرس سے تھا۔ مرنے والے مسافروں میں سے ایک کی شناخت 58 سالہ قادر بھائی بھانپور والا کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ نالاسوپارہ میں رہتا تھا اور ایک دکان چلاتا تھا۔ وہ مدھیہ پردیش سے ممبئی جا رہا تھا۔
انھوں نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے وائرل ہونے والی ویڈیو سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہ سوشل میڈیا پر بہت سی ایسی ویڈیو کو بھی ایڈیٹ کر کے وائرل کرا دیا جاتا ہے ہم اس کی تصدیق نہیں کرسکتے ہیں لیکن ہم اس کی جانچ کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے چونکہ یہ ہمارے ڈپارٹمنٹ سے منسلک ہے اس لیے یہ واقعہ مزید سنگین ہوجاتا ہے اور ہم اس کی جانچ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
بتایا جاتا ہے کہ ٹرین ویرار (پالگھر) اور میرا روڈ (تھانے) کے درمیان تیز رفتاری سے چل رہی تھی جہاں دو آن ڈیوٹی پولیس اہلکاروں – کانسٹیبل چیتن کمار اور اس کے انچارج، اسسٹنٹ سب انسپکٹر تکم رام – کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑا ہوا۔ یہ واقعہ بی 5 کوچ میں صبح 5.23 بجے کے قریب پیش آیا اور کمار نے اپنا خودکار ہتھیارسے گولیاں چلائیں۔ اور مبینہ طور پر اے ایس آئی رام اور پینٹری کار کے ملازم سمیت تین دیگر مسافروں کو ہلاک کر دیا۔
ترجمان کے مطابق میرا روڈ اسٹیشن پر اعلیٰ آر پی ایف، جی آر پی اور دیگر اہلکار اس سانحہ کی تحقیقات کے لیے پہنچ گئے ہیں۔حالانکہ اس کے اس عمل کے پیچھے اصل مقاصد ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔ ایک فارنسک ٹیم، جی آر پی، آر پی ایف اور مقامی حکام کے ساتھ سینئر افسران نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ دریں اثنا، متاثرین کی لاشوں کو جن کی شناخت کی جا رہی ہے ، مزید رسمی کارروائیوں کے لیے بوریولی اسٹیشن منتقل کر دیا گیا ہے۔