ناگپور: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا ہے کہ سیاست میں دھرم گروؤں کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے اور انہیں سیاست سے متعلق درس دینے اور یکساں سول کوڈ پر اپنی رائے دینے کے بجائے خود کو پوجا پاٹ تک محدود رکھنا چاہیے۔ بی آر ایس سربراہ نے مرکزی حکومت پر مذہبی شخصیات کو سیاست میں شامل کرنے کا بھی الزام لگایا۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ نے جمعرات کو ناگپور میں اپنی پارٹی کے دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ انہوں نے مہاراشٹر کے ودربھ علاقے میں توسیع کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر پارٹی کی میٹنگ بھی کی۔
بتادیں کہ بدھ کے روز لاء کمیشن نے عوام اور تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں سے یکساں سول کوڈ کے بارے میں آراء اور تجاویز مانگی تھی۔ یکساں سول کوڈ کے بارے میں پوچھے جانے پر تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ (مرکز) کہاں سے دھرم گرو (مذہبی رہنماؤں) کو سیاست میں لا رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مذہبی رہنماؤں کو مٹھ چلانا چاہیے، پوجا کرنی چاہیے اور یوگیہ کرنا چاہیے، وہ سیاست میں داخل ہو کر ملک میں ہنگامہ برپا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Deve Gowda on Uniform Civil Code یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنا آسان نہیں، دیوے گوڑا
انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ میں دھرم گروؤں کا کوئی کاروبار نہیں ہے، اس لیے انہیں مٹھوں میں رہ کر عبادت کرنی چاہیے۔ ہم دیکھیں گے کہ مودی یکساں سول کوڈ کب لاتے ہیں، ابھی سے اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے کوئی جلدی نہیں، ہم الیکشن جیتیں یا ہاریں لیکن تبدیلی آنے تک ہماری لڑائی جاری رہے گی۔