اورنگ آباد: مہاراشٹر کی ریاستی کابینہ میں ان دنوں ہنگامی فیصلے کیے جارہے ہیں۔ آخری مرحلوں میں جو کچھ حاصل ہوسکتا ہے کے مصداق جنگی پیمانے پر فیصلے لیے جارہے ہیں، ایسا ہی ایک اہم اور متنازعہ فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ جی ہاں ریاستی کابینہ کے اجلاس میں ملک کے تاریخی اہمیت کے حامل شہر اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام تبدیل کردیے گئے، دونوں شہروں کے نام تبدیل کرنے کا شیوسینا کا دیرینہ مطالبہ تھا جو ہنگامی حالات میں پورا ہوا، کابینی فیصلے کے مطابق اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کردیا گیا ہے، اسی طرح عثمان آباد کا نام بدل کر دھارا شیو کردیا گیا ہے۔ Reaction to the Renaming of Aurangabad
واضح رہے سن اسی کے دہے میں شیوسینا سپریمو بال ٹھاکرے نے اورنگ آباد کا نام بدلنے کا اعلان کیا تھا، سینا بی جے پی دور حکومت میں اس کی کوشش بھی کی گئی تھی لیکن معاملہ عدالت میں جانے کے بعد اورنگ آباد تبدیلی نام کے قضیے پر روک لگ گئی تھی لیکن سابقہ سینا بی جے پی حکومت نے دوبارہ سے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور کئی سالوں سے یہ معاملہ سیاسی گلیاروں میں گونج رہا تھا، شہر کی ترقی کو یقینی بنانے کے بجائے نام کی سیاست حاوی رہی۔ Aurangabad Name Changed
بہر حال آج اورنگ آباد کا نام تبدیل کردیا گیا جس کی وجہ سے شیوسینکوں میں جوش وخروش دیکھنے کو مل رہا ہے، شہر کے غیر مسلم اکثریتی علاقوں میں جشن کا ماحول ہے، شیوسینا اسے اپنی تاریخی کامیابی سے تعبیر کررہی ہے۔ تاہم ابھی ریاستی کایبنہ کے فیصلے کو مرکز سے منظوری ملنا باقی ہے۔ ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے ریاستی کابینہ کے فیصلے پر شدید نکتہ چینی کی ان کا کہنا ہے کہ نام بدلنے سے تاریخ بدلنے والی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: