بی جے پی کے رکن اسمبلی اتل بھاتکھلکر نے ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے رضا اکیڈمی پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ شیوسینا فرانس میں دہشت گردی کے حملے سے متعلق اپنا مؤقف واضح کرے۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ ممبئی کے بھیونڈی بازار میں فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کرنے والی رضا اکیڈمی کی کاروائی غلط ہے کیونکہ وزیر اعظم نے فرانس میں ہوئے حملوں کی مذمت کی ہے۔ فرانس، چین کے خلاف بھارت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑا ہے۔ ایسی صورتحال میں رضا اکیڈمی کی جانب سے فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کرنا نامناسب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 7 سے 8 برس قبل رضا اکیڈمی نے ممبئی کے آزاد میدان میں تشدد بھڑکانے کا کام کیا تھا۔ اس پر فورا پابندی لگائی جائے۔
بتا دیں کہ فرانس کے صدر کے ذریعے توہین رسالت کو لیکر پوری دنیا کے مسلمانوں میں نارضگی پائی جا رہی ہے۔ ممبئی میں رضا اکیڈمی نے گذشتہ شب فرانس کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے پورے ملک کے مسلمانوں سے فرانس کے پروڈکٹ اور فرانسیسی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مہاراشٹر: 30 نومبر تک لاک ڈاؤن میں توسیع
ممبئی کے بھیونڈی بازار علاقے میں رضا اکیڈمی کے کارکنان نے کہا کہ فرانس اسلام دشمن ملک ہے اور ہمیشہ سے وہ توہین رسالت کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کر رہا ہے۔
رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے کہا تھا کہ بھارت فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرے کیونکہ بھارت میں مسلمانوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اور فرانس نے جو حرکت کی ہے اس سے بھارت سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ فرانس میں پیغمبر اسلام کا خاکہ دکھائے جانے کے بعد ایک شاگرد نے ہی پروفیسر پر چاقو سے حملہ کردیا جس سے اس پروفیسر کی موت ہوگئی۔ جس کے بعد فرانسیسی صدر نے سرکاری دفاتر پر پیغمبر اسلام پر مبنی خاکوں کو مشتہر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس واردات کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم اور غصہ پایا جا رہا ہے۔