رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے کہا کہ، 'پاکستان نے حافظ سعید کو سزا سنا دی، لیکن اس سزا سے کام نہیں ہوگا بلکہ حافظ سعید کا بھارت میں ہونے حملوں میں جو رول رہا ہے، اس کے لئے پھانسی کی سزا ہونی چاہئے ۔
ہم پاکستان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حافظ سعید سمیت ان سارے ملزمین کو پھانسی کی سزا دی جائے، جنہونے بھارت میں خونی کھیل کھیلا۔ اس لئے خون کا بدلہ خون ہونا چاہئے۔'
رضا اکیڈمی کے رکن مولانا خلیل نوری نے کہا کہ، 'صرف حافظ سعید ہی نہیں بلکہ مولانا مسعود اظہر اور وہ سارے لوگ جو اس دہشت گردی میں شامل ہیں، ان سب کو پھانسی ہونی چاہئے۔'
مولانا نوری نے کہا کہ، 'قید کی سزا ان لوگو کے لئے کافی نہیں، جن لوگوں نے ہمارے ملک کی وفاداری کرنے والے جوانوں کی جان لی۔'
مزید پڑھیں:
شہید ہیمنت کرکرے کو خراج عقیدت علامتی پروگرام
نوری نے کہا کہ، 'پھانسی سے کم کی سزا کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ 26/11 دہشت گردانہ حملوں کو پورے 12 برس بیت گئے، یہ حملہ بھارت کے لئے پہلا حملہ تھا جس میں دہشت گردوں نے بحریہ راستے کا استعمال کیا تھا۔ پاکستان سے آئے 10 دہشت گردوں نے تین دونوں تک ممبی کے تاج ہوٹل سمیت کئی جگہوں پر دہشت گردانہ کھیل کھیلا تھا۔