پالگھر: مرکزی وزیر رام داس اٹھاؤلے نے کہا کہ انہوں نے مہاراشٹر میں اگلی کابینہ کی توسیع میں اپنی پارٹی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (اٹھاؤلے ) کے لیے وزارتی عہدے کا مطالبہ کیا ہے۔ اٹھاؤلے نے بدھ کی رات ممبئی کے مضافات میں واقع وسئی میں آر پی آئی کے کارکنوں اور عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے یہ معلومات دی۔ اٹھاؤلے نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی ایک مناسب فورم پر وزارتی عہدے کے لیے اپنا مطالبہ پیش کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اٹھاؤلے نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ آر پی آئی کو اگلے برس مہاراشٹر میں کم از کم دو سے تین لوک سبھا سیٹوں اور 10 سے 15 اسمبلی حلقوں سے مقابلہ کرنے کے لیے ٹکٹ ملے۔ مہاراشٹر میں لوک سبھا کی کل 48 اور اسمبلی کی 288 نشستیں ہیں۔ اٹھاؤلے نے کہا کہ آر پی آئی مہاراشٹر میں میونسپل باڈیز اور ضلع پریشدوں کے آنے والے تمام انتخابات بی جے پی اور شیو سینا کے ساتھ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑے گی۔
مہاراشٹر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انیل بونڈے نے بدھ کے روز وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مینڈک کتنا ہی موٹا کیوں نہ ہو وہ ہاتھی نہیں بن سکتا۔ اس کے ساتھ ہی شیوسینا کے ایم ایل اے نے جواب دیا کہ سابق وزیر کو ان کی پارٹی کے 50 شیروں کی وجہ سے ہی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ریاست کے تمام سرکردہ اخبارات میں پورے صفحے کا اشتہار شائع ہوا تھا، جس میں ایک سروے کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ شندے مقبولیت میں نائب وزیر اعلیٰ فڑنویس سے آگے ہیں۔ تاہم، اس میں فڑنویس یا شیوسینا کے بانی آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے کی تصویر نہیں تھی۔
بونڈے نے کہا، 'مینڈک چاہے کتنا ہی پھول جائے، وہ ہاتھی نہیں بن سکتا۔ ان کے (شندے) مشیر شاید انہیں غلط مشورہ دے رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے سمجھتے تھے کہ ممبئی پورا مہاراشٹر ہے۔ اب شندے کو لگتا ہے کہ تھانے پورے مہاراشٹر کا ہے۔ اس پر جوابی وار کرتے ہوئے شیو سینا کے ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ نے کہا کہ جس طرح سے ایکناتھ شندے کام کر رہے ہیں اور ان کا موازنہ مینڈک سے کر رہے ہیں یا یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ صرف تھانے تک محدود ہیں۔ مہاراشٹر میں بی جے پی کس کی مدد سے پھلی پھولی؟ آپ بالا صاحب ٹھاکرے کی مدد سے آگے بڑھے مہاراشٹر میں آپ کی جگہ کیا ہے؟